ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 5 ماہ بعد 278 کی سطح سے نیچے بند
امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں جمعرات کو مزید بہتری ریکارڈ کی گئی ہے اور روپیہ 5 ماہ بعد 278 کی سطح سے نیچے بند ہوا ہے۔
انٹر بینک میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 0.05 فیصد بڑھی اور گزشتہ روز کے مقابلے میں روپیہ 13 پیسے بڑھنے کے بعد 277 روپے 91 پیسے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق بدھ کے روز روپیہ 278.04 پر بند ہوا تھا۔
اس سے قبل روپیہ آخری بار 9 اپریل 2024 کو 278 کی سطح سے نیچے بند ہوا تھا۔
کرنسی مارکیٹ اب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کو مدنظر رکھ رہی ہے جو 25 ستمبر کو پاکستان کے 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) قرض پروگرام کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرنے والا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر جمعرات کو امریکی ڈالر کی قدر میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا اور فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کے فوری بعد اس سے قبل کی گراوٹ سے بحالی ہوئی۔
امریکی مرکزی بینک نے بدھ کو مانیٹری نرمی کے عمل کا آغاز معمول سے زیادہ نصف فیصد کی کمی کے ساتھ کیا جس کے بارے میں چیئرمین جیروم پاول کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد پالیسی سازوں کی بے روزگاری کی کم شرح کو برقرار رکھنے کے عزم کو ظاہر کرنا ہے کیونکہ اب افراط زر میں کمی آئی ہے۔
اگرچہ سرمایہ کاروں کی جانب سے اس اقدام کے حجم کی توقع کی جا رہی تھی کیونکہ میڈیا رپورٹس میں اس فیصلے سے قبل اس سمت کی طرف اشارہ کیا گیا تھا، لیکن یہ رائٹرز کی جانب سے رائے دہندگان کی توقعات کے برعکس تھا، جو 25 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کی طرف جھکاؤ رکھتے تھے۔
فیڈ پالیسی سازوں نے بدھ کو پیش گوئی کی ہے کہ اس سال کے آخر تک بینچ مارک شرح سود میں مزید نصف فیصد پوائنٹ کی کمی آئے گی، اگلے سال مکمل فیصد پوائنٹ اور 2026 میں ایک فیصد پوائنٹ کا نصف، حالانکہ ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کا نقطہ نظر لازمی طور پر غیر یقینی ہے۔
امریکی معیشت کے بارے میں خدشات پیدا ہونے کے بعد جمعرات کے روز ایشیائی ٹریڈنگ میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔
نومبر کیلئے برینٹ کروڈ کے سودے 34 سینٹ یا 0.46 فیصد کی کمی سے 73.31 ڈالر فی بیرل پرآگئے جبکہ اکتوبر کے لیے ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کا فیوچر 42 سینٹ یا 0.59 فیصد کمی کے ساتھ 70.49 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کیا گیا۔
Comments