پاکستان اور روس نے تجارت اور معیشت، رابطہ، توانائی اور غذائی تحفظ کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں فریقین نے پاکستان اور پانچ ملکی یوریشین اکنامک یونین (ای ای یو) کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے نفاذ پر مزید بات چیت کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا، جس میں روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، اور آرمینیا شامل ہیں۔

یہ اتفاق رائے بدھ کو دونوں ممالک کے درمیان وفد کی سطح پر ہونے والی بات چیت کے دوران کیا گیا، جس میں روسی وفد کی قیادت ڈپٹی وزیراعظم الیکسی اوورچک نے کی اور پاکستانی وفد کی قیادت ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے کی۔

دفتر خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا: ”دونوں فریقین نے دو دہائیوں کے دوران پاکستان اور روس کے تعلقات میں مثبت رفتار کو نوٹ کیا اور تجارت، صنعت، توانائی، رابطہ، سائنس، ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں مضبوط بات چیت اور تعاون کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔“

بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے روسی فیڈریشن کے ساتھ دوطرفہ، سیاسی، اقتصادی اور دفاعی بات چیت کو بڑھانے کی پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں فریقین نے اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سمیت کثیرالجہتی فورمز پر ہم آہنگی جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

دونوں فریقین نے وزارت خارجہ میں منعقدہ ایک تقریب میں دوطرفہ تعاون کے ایم او یو پر دستخط کیے، جس میں ڈپٹی وزیراعظم ڈار اور روسی فیڈریشن کے ڈپٹی وزیراعظم اوورچک نے شرکت کی۔

پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج (پی ایم ای ایکس) اور سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل مرکنٹائل ایکسچینج (ایس پی آئی ایم ای ایکس) کے درمیان ایم او یو پر پاکستان کی طرف سے قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر پی ایم ای ایکس فرحان طاہر اور روس کی طرف سے صدر ایس پی آئی ایم ای ایکس ایگور آرٹمیو نے دستخط کیے۔

پاکستان نے بیلاروس، روس، قازقستان، ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے درمیان بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کوریڈور کی تعمیر اور ترقی کے ایم او یو میں شمولیت کا بھی اعلان کیا۔ شمولیت کے دستاویز پر پاکستان کی طرف سے سیکرٹری مواصلات علی شیر محسود نے دستخط کیے۔

ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی ڈپٹی وزیراعظم اوورچک نے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور ای ای یو کے درمیان تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ ”ہم نے پاکستان اور ان پانچ ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے نفاذ کے مواقع پر بات چیت کی ہے اور ہم اس معاہدے پر مزید بات چیت اور حتمی شکل دینے کے منتظر ہیں۔“

انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین نے تمام شعبوں میں تفصیلی بات چیت کی، جس میں تجارتی اور اقتصادی، توانائی، رابطہ، تعلیم، کاروباری رابطے اور عوامی سطح پر رابطے شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین نے بین الاقوامی سطح پر ایس سی او سمیت تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس کے وزیراعظم میخائل میشوسٹن کی اگلے ماہ اسلام آباد میں ہونے والے ایس سی او کے سربراہان حکومت کے اجلاس میں شرکت کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے متعلقہ حکام آج (جمعرات) ان مسائل پر مزید بات چیت کریں گے۔

Comments

200 حروف