مارکٹس

اگست میں پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں 75 ملین ڈالر کا اضافہ

  • یہ پیشرفت ترسیلات زر میں بڑے پیمانے پر اضافے کے تناظر میں ہوئی ہے
شائع September 18, 2024

اگست 2024 کے دوران پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں 75 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران اگست میں 152 ملین ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے بدھ کو جاری تازہ اعداد و شمار میں یہ بات بتائی گئی ہے۔

ٹاپ لائن سیکورٹیز کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ میں بہتری ترسیلات زر کی وجہ سے ہوئی ہے جو سالانہ بنیادوں پر 40 فیصد اضافہ کے ساتھ 2.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ مالی سال 2025 کے پہلے دو مہینوں ترسیلات زر میں سالانہ 44 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

موجودہ مالی سال کے پہلے دو مہینوں کے دوران پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 171 ملین ڈالر رہا جو کہ پچھلے مالی سال کے اسی عرصے میں 893 ملین ڈالر کے خسارے سے 81 فیصد کم ہے۔

اگست 2024 میں ملک کی کل برآمدات (اشیا اور خدمات) 3.108 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جو پچھلے سال کے اسی ماہ میں 3.081 بلین ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 1 فیصد زیادہ ہے۔

دریں اثنا اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق اگست 2024 کے دوران درآمدات 5.62 ارب ڈالر رہیں جو سالانہ بنیادوں پر تقریبا 10 فیصد اضافہ ہے۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر 2.943 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 40 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔

کم اقتصادی نمو کے ساتھ ساتھ افراط زر میں اضافے نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد کی ہے جبکہ برآمدات میں اضافے نے بھی اس مقصد کو آگے بڑھایا ہے۔ بلند شرح سود اور درآمدات پر کچھ پابندیوں نے پالیسی سازوں کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کے مقصد میں بھی مدد کی ہے۔

رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ

مالی سال 2025 ء کے 2 ماہ میں ملک کی اشیاء اور خدمات کی مجموعی برآمدات کا حجم 6.12 ارب ڈالر رہا۔ اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران درآمدات 11 ارب 26 کروڑ ڈالر رہیں۔

ملک میں ترسیلات زر 5.94 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں تقریبا 44 فیصد زیادہ ہیں۔

نقدی کے بحران سے دوچار پاکستان کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ کے اعداد و شمار اہمیت کے حامل ہیں ، پاکستان اپنی معیشت کو چلانے کے لیے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ بڑھتا ہوا خسارہ شرح مبادلہ پر دباؤ ڈالتا ہے اور سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر کو ختم کر دیتا ہے۔

جولائی میں پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 37 ماہ کی مدت پر مشتمل 7 ارب ڈالر قرض پروگرام یعنی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پر اسٹاف لیول کا معاہدہ کرنے میں کامیاب رہا تھا۔

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ 25 ستمبر کو پاکستان کے تقریبا 7 ارب ڈالر کے پروگرام کو ایجنڈے میں شامل کرے گا۔

Comments

200 حروف