وزارت تجارت غیر رسمی طور پر ان سری لنکن کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرے گی جنہوں نے چاول کا کوٹہ مختص کرنے سے انکار کرکے پاکستانی چاول برآمد کنندگان کو ادائیگیوں میں ڈیفالٹ کیا۔
یہ طریقہ کار وزارت تجارت کے حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں شیئر کیا جس کی صدارت سینیٹر انوشہ رحمان نے کی۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ سری لنکا کی دو کمپنیوں نے پاکستانی چاول برآمد کنندگان کو ادائیگیوں میں ڈیفالٹ کیا ہے جنہیں پاکستانی حکام کی جانب سے مطلوبہ تعاون بھی نہیں مل رہا ہے۔
وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان بہت قریبی تعلقات ہیں، پاکستان کا سری لنکا کے ساتھ تجارتی سرپلس ہے اور اس طرح کے معاملات کو وزارت خارجہ (ایم او ایف اے) کے ذریعے اٹھایا جانا چاہئے۔
چیئرپرسن قائمہ کمیٹی نے دلیل دی کہ اگر کوئی برآمد کنندہ یہ دعویٰ کرتا ہے کہ کسی درآمد کنندہ نے واجب الادا ادائیگی نہیں کی ہے یا اس ملک کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے تو پاکستانی حکام کو کم از کم ان مقدمات کو عوامی طور پر درج کرنا چاہئے جو قانونی چارہ جوئی کے دائرے میں ہیں تاکہ اسی درآمد کنندہ کو کسی دوسرے پاکستانی برآمد کنندہ سے آرڈر نہ مل سکے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments