پاور ڈویژن نے بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافہ اور اس کے بعد معاشرے کے مختلف طبقوں کی جانب سے دباؤ کا حوالہ دیتے ہوئے نیٹ میٹرنگ ٹیرف ریشنلائزیشن پلان کو فی الحال عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔

مئی 2024 میں وزیراعظم نے پاور ڈویژن کو نیٹ میٹرنگ ٹیرف ریشنلائزیشن کو حتمی شکل دینے اور اسے 10 مئی 2024 تک جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔ اصل ڈیڈ لائن 31 مئی 2024 تھی، لیکن اسے 15 جولائی 2024 تک توسیع دی گئی، جس کے بعد اسے 30 ستمبر 2024 تک بڑھا دیا گیا۔

باخبر ذرائع کے مطابق پاور ڈویژن نے وزیراعظم آفس (پی ایم او) کے ساتھ اپنا موقف شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیرف میں حالیہ اضافے کی وجہ سے حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ معاملہ مناسب وقت پر اٹھایا جائے گا۔

تاہم پاور ڈویژن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اندرون ملک بات چیت مکمل ہو چکی ہے اور تجویز تیار ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اصلاحات متعارف کرانے کی منظوری ملنے کے بعد اسٹیک ہولڈرز سے رائے کے لیے سمری تیار کی جائے گی۔

این ٹی ڈی سی کی ادارہ جاتی تنظیم نو کے حوالے سے وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ کی سربراہی میں تشکیل دی گئی کمیٹی کا اجلاس یکم اگست 2024ء کو منعقد ہوا جس میں ٹی ڈی سی کی تنظیم نو کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے مرکزی کنسلٹنٹ کو مشورہ دیا کہ وہ سفارشات / تجاویز کا ایک مجموعہ پیش کریں۔

اس کام کی توسیع شدہ ڈیڈ لائن 15 اکتوبر 2024 ہے۔ تجویز کردہ مسابقتی بجلی مارکیٹ کی عملداری پر تازہ ترین معلومات فراہم کرتے ہوئے، پاور ڈویژن نے وزیراعظم آفس کو مطلع کیا کہ ویلنگ چارجز کی تفصیلات کراس سیکٹرل کمیٹی کے ذریعے تیار کی جائیں گی۔

ورکنگ گروپ معطل لاگت کی سالانہ حد میں بتدریج کمی کے اختیارات اور نظام میں زائد صلاحیت کی دستیابی کا جائزہ لے رہا ہے۔

لکی کول پاور پلانٹ کو تھر کوئلے کی دستیابی کے حوالے سے پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کو دسمبر 2025 تک آر سی او ڈی کے حصول کے لیے ایس ای سی ایم سی کی کان کی توسیع کے لیے مالی طور پر فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پی پی آئی بی نے سندھ حکومت اور سیکریٹری توانائی کے ساتھ اجلاس منعقد کیا ہے تاکہ کام کو تیز کیا جا سکے۔

پاور ڈویژن نے تین چینی آئی پی پیز یعنی ساہیوال، پورٹ قاسم، حب چائنا کو تھر کول میں تبدیل کرنے کے بارے میں اپ ڈیٹ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ کی سربراہی میں اور وزیر توانائی پر مشتمل ایک وزارتی وفد نے جولائی 2024 میں چین کا دورہ کیا تھا تاکہ چینی حکومت کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا جاسکے۔ چینی فریق نے 31 جولائی 2024 سے 5 اگست 2024 تک ایک وفد بھیجا تاکہ ہر تجویز کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔ حال ہی میں پورٹ قاسم پلانٹ کے ایک وفد کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اس کام کی آخری تاریخ یکم جولائی 2029 ہے۔

تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکو) میں نجی شراکت داری کے حوالے سے پاور ڈویژن نے وزیراعظم آفس کو آگاہ کیا ہے کہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) نے 2 اگست 2024 کو پہلے مرحلے میں آئیسکو، فیسکو، گیپکو اور دوسرے مرحلے میں لیسکو، میپکو اور ہیزیکو کی مکمل نجکاری کی منظوری دی تھی۔

حیسکو، سیپو اور پیسکو کو طویل مدتی معاہدوں کے ذریعے رعایتی ماڈل کی منظوری دی گئی۔ پاور ڈویژن نے ورلڈ بینک کو فنانشل ایڈوائزر مقرر کردیا ہے۔ ٹاسک مکمل کرنے کی آخری تاریخ یکم جنوری 2026 ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ توانائی شعبے کے مسائل اور اب تک کی جانے والی اصلاحات کو ورلڈ بینک ساؤتھ ایشیا ریجن کے پریکٹس منیجر برائے انرجی اینڈ ایکسٹریکٹوز سائمن جے سٹولپ کے ساتھ شیئر کیا جائے گا جو 18 سے 20 ستمبر 2024 تک پاکستان کا دورہ کریں گے۔

ان کے دورے کا مقصد بینک کے توانائی کے شعبے میں جاری پورٹ فولیو اور مستقبل کی پائپ لائن ترجیحات کے بارے میں تبادلہ خیال کرنا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف