فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) صارفین کو غیر تصدیق شدہ الیکٹرانک انوائسز/ رسیدیں جاری کرنے میں ملوث پائے جانے والے بڑے ریٹیلز پر بھاری جرمانے عائد کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ایسے ریٹیلرز پر جرمانے عائد کرنے کے لیے قواعد و ضوابط کا مسودہ تیار کر رہا ہے، جو ایف بی آر کے الیکٹرانک نظام میں سیلز ٹیکس کی درست رپورٹنگ نہیں کر رہے۔

ایف بی آر نے فی رسید 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کی تجویز دی ہے جب کہ محکمہ ٹیکس حکام کو غیر تصدیق شدہ الیکٹرانک رسیدوں کی اطلاع دینے والے صارفین کو 5 ہزار روپے کا انعام بھی دے گا۔

ابتدائی طور پر ایف بی آر نے ٹیکسٹائل، چمڑے کے شعبوں کے تمام ٹیئر ون ریٹیلرز کے پوائنٹس آف سیلز (پی او ایس) کا الیکٹرانک انضمام تجویز کیا ہے تاکہ ریٹیلرز کی جانب سے فروخت کی درست رپورٹنگ اور ان سے واجب الادا ٹیکس کی وصولی کو یقینی بنایا جاسکے۔

ریٹیلرز اپنے سسٹم پر ایف بی آر کی جانب سے فراہم کردہ سافٹ ویئر ایکسٹینشن انسٹال کرنے کے پابند ہیں جو ایف بی آر کے سرور پر سیلز ٹیکس کی براہ راست رپورٹنگ کو یقینی بناتا ہے۔

ایف بی آر نے ٹیر-1 ریٹیلرز کی چار کیٹیگریز کی وضاحت کی ہے، جن میں قومی یا بین الاقوامی اسٹور چینز، شاپنگ مالز، پلازہ یا مراکز میں کام کرنے والے ریٹیلرز، ایسے ریٹیلرز جن کا پچھلے 12 مہینوں میں بجلی کا مجموعی بل بارہ لاکھ روپے سے تجاوز کر چکا ہو، اور تھوک فروش و ریٹیلر شامل ہیں جو صارفین کی اشیاء کی بڑی تعداد میں درآمد اور سپلائی میں ملوث ہوں۔

ایف بی آر نے ٹیکس کی تعمیل اور معیشت کی دستاویزات کو فروغ دینے کے لئے 2022 میں پی او ایس انوائسنگ پرائز اسکیم کا آغاز کیا تھا۔ اس اسکیم میں ماہانہ کمپیوٹرائزڈ بیلٹ کا انعقاد اور 10,000 خوش قسمت فاتحین میں نقد انعامات تقسیم کرنا شامل تھا۔

ایف بی آر نے اکتوبر 2022 میں انعامی اسکیم کو معطل کرنے سے قبل اس طرح کے 10 بیلٹ پیپرز کا انعقاد کیا تھا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف