پاکستان

گوادر: 300 میگاواٹ کے درآمدی کول پاور پراجیکٹ کو مشکلات درپیش

  • چینی کمپنی ٹیرف میں مزید اضافے تک آگے بڑھنے کے لیے تیار نہیں، ذرائع
شائع September 14, 2024

پی پی آئی بی کے باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے گوادر میں 300 میگاواٹ کے درآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کو ختم کیے جانے کا امکان ہے اور چینی کمپنی میسرز سی آئی ایچ سی پاک پاور کمپنی (پرائیوٹ) لمیٹڈ (سی پی پی سی ایل) ٹیرف میں مزید اضافے تک آگے بڑھنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

منیجنگ ڈائریکٹر شاہ جہان مرزا نے کمپنی کے سی ای او کو لکھے گئے خط میں حتمی جواب کے لیے 18 ستمبر 2024 کی ڈیڈ لائن دی ہے بصورت دیگر جی او پی اپنا راستہ اختیار کرے گی۔

شاہ جہان مرزا نے اس معاملے پر پی پی آئی بی کے پہلے تین خطوط کے تسلسل میں اپنے خط میں کہا کہ سی پی پی سی ایل کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ چینی حکام اور پروجیکٹ اسپانسرز سے مشاورت کرے اور منصوبے کی مزید ترقی کے بارے میں تازہ ترین صورتحال فراہم کرے۔

انہوں نے لکھا کہ سی پی پی سی ایل کو 23 اگست 2019 کو لیٹر آف سپورٹ (ایل او ایس) جاری کیا گیا تھا، جس میں فنانشل کلوزنگ (ایف سی) کی تاریخ 23 اپریل 2020 ہے۔

تاہم نیپرا سے قابل قبول ٹیرف کے حصول میں نمایاں تاخیر، قرض دہندگان کی ہچکچاہٹ، سائنو شور پالیسی کے اجراء، حکومت بلوچستان کے ساتھ لینڈ لیز معاہدے پر عملدرآمد اور بلوچستان ای پی اے پی آئی بی کی جانب سے این او سی بی کی جانب سے این او سی بی سمیت مختلف معاملات کو حل کرنے کے لیے سی پی پی سی ایل کو سہولت فراہم کی گئی اور ایف سی میں 6 توسیع کی منظوری دی گئی جس سے ایف سی کی تاریخ میں 31 دسمبر 2024 تک توسیع کردی گئی۔

تاہم بار بار یاد دہانی کے باوجود سی پی پی سی ایل نے ایف سی تاریخ میں توسیع فیس جمع نہ کرانے کی وجہ سے اپنے ایل او ایس میں ترمیم کے ذریعے ایف سی میں توسیع حاصل نہیں کی ہے۔

سی پی پی سی ایل نے 8 اپریل 2021 کو پی پی آئی بی کی مدد سے سیکیورٹی پیکیج معاہدوں (آئی اے، ایس آئی اے اور کواڈریپارٹ پی پی اے) پر دستخط کیے، جس میں مطلوبہ کمرشل آپریشنز کی تاریخ (آر سی او ڈی) 30 جون 2023 ہے۔

نومبر 2019 میں سنگ بنیاد کی تقریب کے بعد ، یہ خیال کیا گیا تھا کہ سی پی پی سی ایل فوری طور پر تعمیراتی سرگرمیاں شروع کرے گا ، تاکہ 30 جون ، 2023 تک سی او ڈی حاصل کیا جاسکے۔ لیکن منصوبے کی تعمیر شروع نہیں ہوئی۔

تاہم سائٹ پر تعمیراتی سرگرمیوں کے جلد آغاز پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے جنوری 2023 میں وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات (پی ڈی اینڈ ایس آئی)/ جے سی سی کے شریک چیئرمین، چینی سفیر اور ایس اے پی ایم آن کوآرڈینیشن کے درمیان ایک اجلاس منعقد کیا گیا تھا، جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ دسمبر 2025 تک منصوبے کو مکمل / متحرک کرنے کے لئے منصوبے کا کام ایف سی سے فوری طور پر شروع ہونا چاہئے۔

نتیجتا، پی پی آئی بی نے سائٹ پر تعمیرات کی بحالی کے لئے سی پی پی سی ایل کے ساتھ متعدد اجلاس منعقد کیے، تاہم سائٹ کی سرگرمیاں اب بھی معطل ہیں اور سنگ بنیاد کے بعد سے پروجیکٹ سائٹ پر کوئی واضح پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

موافق ٹیرف کے حصول میں معاونت کے حوالے سے حکومت پاکستان نے ٹیرف کے تعین کے عمل میں اپنی بھرپور معاونت بھی فراہم کی۔ نیپرا نے ابتدائی طور پر 2018 میں منصوبے کے لیے 6.6337 سینٹ فی کلو واٹ کا ٹیرف مقرر کیا جس پر سی پی پی سی ایل کی جانب سے دائر نظر ثانی درخواستوں کے جواب میں تین بار نظر ثانی کی گئی تھی۔

نیپرا کی جانب سے اعلان کردہ تازہ ترین ٹیرف 9.0818 سینٹ فی کلو واٹ ہے، جو سی پیک کے تحت تیار کردہ دیگر درآمدشدہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ لیکن سی پی پی سی ایل اب بھی مطمئن نہیں ہے اور ٹیرف میں مزید نظر ثانی چاہتا ہے۔ تاہم سی پی پی سی ایل نے چار ماہ گزرنے کے بعد بھی ٹیرف پر نظر ثانی کے لیے نیپرا کے اپیلٹ ٹریبونل سے رجوع نہیں کیا اور نہ ہی سائٹ پر تعمیراتی کام شروع کیا۔

منصوبے پر عمل درآمد کے لئے جی او پی کی کوششوں کے پیش نظر ، وزیر پی ڈی اینڈ ایس آئی نے جولائی 2024 میں اپنے دورہ چین کے دوران این ڈی آر سی کے حکام اور سی جی کے نمائندوں کے ساتھ 300 میگاواٹ کے گوادر کول پاور پروجیکٹ کی تعمیر میں تاخیر پر تبادلہ خیال کیا اور واضح کیا کہ نیپرا پہلے ہی منصوبے کے ٹیرف کا تین بار جائزہ لے چکا ہے لہذا ٹیرف پر مزید نظر ثانی نہیں کی جاسکتی ہے۔

چینی فریق اور پراجیکٹ اسپانسرز پر زور دیا گیا کہ وہ گوادر کول پاور پراجیکٹ یا کسی دوسرے متبادل منصوبے کے بارے میں 15 روز کے اندر فیصلہ کریں۔

26 جولائی اور 5 اگست 2024 کو سی پی پی سی ایل کو مزید کارروائی کے بارے میں چینی حکام سے مشاورت کرنے اور اپنا جواب فراہم کرنے کے لئے مطلع کیا گیا تھا ، تاہم سی پی پی سی ایل کا جواب تسلی بخش نہیں ہے اور اس نے منصوبے کی ترقی کے لئے مزید لائحہ عمل پر توجہ نہیں دی۔

گوادر کے علاقے کی ترقی کے منصوبے کی اہمیت کے پیش نظر وزیر پی ڈی اینڈ ایس آئی نے سی پیک کی پیشرفت کے جائزہ اجلاس میں ایک بار پھر منصوبے پر عملدرآمد کے حوالے سے سی پی پی سی ایل کا باضابطہ موقف جاننے کی خواہش کا اظہار کیا۔

لہٰذا سی پی پی سی ایل کو ایک بار پھر منصوبے کے نفاذ کے حوالے سے اپنا واضح موقف جلد از جلد، لیکن 18 ستمبر 2024 تک فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف