بھارت کے مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق اس کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل چوتھے ہفتے اضافہ ہوا ہے اور یہ 689.24 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔
اعداد و شمار کے مطابق متعلقہ ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر میں 5.3 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ تین ہفتوں میں مجموعی طور پر 13.9 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔
بھارت کا مرکزی بینک روپے میں غیر ضروری اتار چڑھاؤ کو روکنے کے لئے فارن ایکسچینج مارکیٹ میں دونوں طرف مداخلت کرتا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ اسپاٹ مارکیٹ میں سرکاری بینکوں کے ذریعے کی جانے والی ان مداخلتوں نے مقامی کرنسی میں تیزی سے گراوٹ کو روکنے میں مدد کی جو حالیہ سیشنز میں 84 روپے فی امریکی ڈالر کے قریب رہی ہے۔
6 ستمبر کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.1 فیصد کمی ہوئی۔
جمعہ کو بھارتی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 83.8875 پر بند ہوا ، جو 25 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے بعد سے اپنی بہترین ہفتہ وار کارکردگی میں ہفتہ وار تقریبا 0.1 فیصد مستحکم ہوا ہے۔
غیر ملکی کرنسی کے اثاثوں میں تبدیلی بینک ریزرو آف انڈیا کی مداخلت کے ساتھ ساتھ ذخائر میں رکھے گئے غیر ملکی اثاثوں کی قدر میں اضافے یا کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔
غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ میں ہندوستان کی ریزرو پوزیشن بھی شامل ہے۔
Comments