پاکستان، شمالی افریقہ اور لیونٹ کیلئے ویزا کمپنی کے جنرل منیجر نے رائٹرز کو بتایا کہ ویزا اگلے تین سالوں میں پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیاں قبول کرنے والے کاروباری اداروں کی تعداد میں دس گنا اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
لیلیٰ سرحان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ویزا نے پاکستان کے سب سے بڑے ادائیگی سروس فراہم کنندہ ون لنک کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد جنوبی ایشیا کے ملک میں ترسیلات زر کو بہتر بنانا اور ڈیجیٹل لین دین کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
پاکستان، جس کی آبادی 240 ملین سے زیادہ ہے، دنیا کی سب سے بڑی بینکنگ سے محروم آبادیوں میں سے ایک ہے. مرکزی بینک کے اندازوں کے مطابق اس کی 137 ملین بالغ آبادی میں سے صرف 60 فیصد یا 83 ملین بالغوں کے پاس بینک اکاؤنٹ ہے۔
ویزا ملک میں ڈیجیٹل ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں سرمایہ کاری کر رہا ہے ، جس کا مقصد ڈیجیٹل ادائیگیوں کو کم لاگت اور زیادہ منظم بنانا ہے۔
مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت پاکستان میں ایک لاکھ 20 ہزار 541 پوائنٹ آف سیلز (پی او ایس) مشینیں موجود ہیں۔
ویزا اس تعداد میں نمایاں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے. “کچھ کاروباروں کے پاس ایک سے زیادہ پی او ایس مشینیں ہیں۔ ہم دس گناہ کاروباری اداروں کی قبولیت (ڈیجیٹل لین دین) کا ہدف رکھتے ہیں۔
اس حکمت عملی میں ایسی ٹیکنالوجی شامل ہے جو فون کو ادائیگی کے آلات میں تبدیل کرتی ہے اور ادائیگی کی مختلف شکلوں کو قبول کرتی ہے ، بشمول کیو آر اور کارڈ ٹیپ۔ ویزا کا مقصد چھوٹے تاجروں کو شامل کرنے کے لئے بڑے شہروں اور بڑے کاروباروں سے آگے بڑھنا ہے۔
ون لنک معاہدے کا مقصد ترسیلات زر بھیجنے اور وصول کرنے کے عمل کو بہتر بنانا ہے، جس میں ادائیگیوں کی حفاظت کو بڑھانا، قانونی چینلز کے ذریعے اس طرح کے لین دین کو فروغ دینا شامل ہے۔
عالمی سطح پر ترسیلات زر وصول کرنے والے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک ہونے کے ناطے پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے فنڈز پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے جو غیر ملکی زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ ہیں اور ملک کی جی ڈی پی میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔
لیلیٰ سرحان نے کہا، “ہم آنے والے مہینوں میں اس تکنیکی انضمام کو مکمل کرنے کے منتظر ہیں، اور میرے خیال میں یہ پاکستان میں بہت سارے صارفین کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔
ون لنک کے ساتھ شراکت داری سے ون لنک کے پے پاک کارڈز کو آن لائن ٹرانزیکشنز کے لیے ویزا کے سائبر سورس پلیٹ فارم پر قبول کرنے کے قابل بنایا جائے گا، حالانکہ پے پاک ڈیجیٹل ادائیگیوں میں ایک دوسرے کے حریف ہے۔
پاکستان نے جولائی میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس میں محصولات میں اضافے اور معیشت کو دستاویزی شکل دینے جیسی اصلاحات شامل ہیں۔
لیلیٰ سرحان نے کہا، “ڈیجیٹل ادائیگیاں ڈیجیٹلائزیشن کے نقطہ نظر سے حکومت جو کرنا چاہتی ہیں اس کا مرکز ہوں گی، اور ہم ان کے ساتھ شراکت داری جاری رکھیں گے۔
Comments