پاکستان

تاجروں کی ایڈوانس ٹیکس وصولی کی نئی تجویز زیر غور

  • ایف بی آر نے 60 ہزار روپے کے فکسڈ ٹیکس کے اوپری سلیب کو معقول سطح تک کم کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کردی
شائع September 10, 2024

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) مارکیٹ میں کاروبار کی کیٹیگری کی بنیاد پر ایڈوانس ٹیکس وصول کرنے کے لیے تاجروں کی نئی تجویز پر غور کر رہا ہے۔

ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ تاجر سالانہ بنیادوں پر ٹیکس ادا کرنا چاہتے تھے۔ تاہم تاجروں کو سہ ماہی بنیادوں پر ایڈوانس ٹیکس ادا کرنا ہوگا اور جولائی تا ستمبر (2024-25) سے متعلق پہلی قسط اکتوبر 2024 میں ادا کی جائے گی۔

مارکیٹوں کے براہ راست سروے کے مقابلے میں زمرے کے لحاظ سے ٹیکس کی وصولی آسان ہوگی جو ایک وقت طلب عمل ہے۔ لہٰذا ان میں سے ایک تجویز مارکیٹ میں کاروبار کی بنیاد پر ٹیکس جمع کرنا ہے۔

اس حوالے سے ایف بی آر کاروباری اداروں کی بڑی کیٹیگریز کا تعین کرے گا۔ ہر قسم کے کاروبار کے لئے زمرہ وار ایڈوانس ٹیکس مقرر کیا جاسکتا ہے۔ کاروبار کے لحاظ سے دکانوں کی کیٹیگری کا تعین کیا جائے گا۔

تاجر دوست اسکیم کے چیف کوآرڈینیٹر نعیم میر نے بزنس ریکارڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت واحد سوال تاجروں سے ٹیکس وصولی کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینا ہے۔ یہ طریقہ کار ایف بی آر اور تاجروں دونوں کے لیے قابل قبول ہونا چاہیے۔ دوسری بات یہ کہ تاجروں کی جانب سے سہ ماہی بنیادوں پر ادا کی جانے والی رقم کا تعین کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں نے سالانہ بنیادوں پر ایڈوانس ٹیکس جمع کرانے کا مطالبہ کیا ہے جو تاجروں کی جانب سے ادا کرنا مشکل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں کی جانب سے ادا کیے جانے والے ٹیکس کو ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ تاہم ایف بی آر نے 60 ہزار روپے کے فکسڈ ٹیکس کے اوپری سلیب کو معقول سطح پر لانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

تاجروں کے نمائندے اور ایف بی آر ٹیکس ادائیگیوں سمیت ان کے مسائل کے حل کے لئے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر تاجر دوست اسکیم کے متعلقہ نوٹیفکیشن میں کسی بھی ترمیم سمیت تاجروں کے تمام جائز مطالبات تسلیم کرے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف