آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) نے بلوچستان کے ریکوڈک پراجیکٹ میں گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) کی جانب سے فنڈز کی دستیابی اور مطلوبہ غیر ملکی کرنسی کی فراہمی کو یقینی بنائے بغیر امریکی ڈالر میں 89.550 ارب روپے کی سرمایہ کاری پر شدید اعتراض اٹھایا ہے۔

جی ایچ پی ایل نے وفاقی حکومت کی ہدایت پر ریکوڈک منصوبے میں 8.33 فیصد حصص حاصل کیے۔

ریکوڈک پروجیکٹ کی 50 فیصد ملکیت بیرک اور 25 فیصد تین ایس او ایز کے پاس ہے۔ یعنی جی ایچ پی ایل، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل، اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کی جانب سے 15 فیصد مکمل فنڈنگ کی بنیاد پر اور 10 فیصد فری کیریڈ کی بنیاد پر۔

پیٹرولیم ڈویژن اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) 24-2023 کی آڈٹ رپورٹ میں، آڈٹ حکام نے مشاہدہ کیا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 15 جون 2023 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں ای سی سی کے 15 مارچ 2022 کے فیصلے کی تعمیل کرتے ہوئے، 51.230 ارب روپے کے ذخائر کو واپس جمع شدہ منافع میں منتقل کرنے اور ریکوڈک منصوبے کے لیے 20 ارب روپے کے نئے ذخائر چار سالوں میں اکٹھے کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے تحت ہر سال 5 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

بورڈ آڈٹ کمیٹی کے 10 مئی 2023 کے اجلاس کے مطابق، ریکوڈک کی ترقی کے لیے فیز I کا سلسلہ 2028 تک جاری رہے گا اور 2028 میں تانبے اور سونے کی پیداوار شروع ہوگی۔ فیز I کے لیے GHPL کی کمٹمنٹ398 ملین ڈالر (یعنی 89.550 ارب روپے) ہوگی جو اگلے پانچ سالوں میں ادا کی جائے گی۔

جی ایچ پی ایل نے مختلف منصوبوں میں دیگر سرمایہ کاری کے وعدے بھی کیے تھے جن کے لئے مستقبل کے مالیاتی تحفظ کی ضرورت ہوگی۔

آڈٹ میں کہا گیا ہے کہ اس منظر نامے میں جی ایچ پی ایل نے ریکوڈک منصوبے میں مناسب جانچ پڑتال کے بغیر سرمایہ کاری کی اور کیش فلو کی پوزیشن کا صحیح اندازہ نہیں لگایا گیا۔ لہٰذا ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کے لیے دیگر مقاصد کی تکمیل کے لیے بنائے گئے فنڈز کو بھی واپس لے لیا گیا۔

مزید برآں ریکوڈک منصوبے میں جی ایچ پی ایل کا 89.550 ارب روپے کا حصہ ڈالر میں ادا کیا جائے گا اور فنڈز کو امریکی ڈالر میں برقرار رکھنے کی سہولت نہیں بنائی گئی اور نہ ہی انتظامیہ کی جانب سے امریکی ڈالر اکاؤنٹ برقرار رکھا گیا۔

جی ایچ پی ایل کی انتظامیہ نے 11 دسمبر 2023 کو آڈٹ پیرا میں جواب دیا کہ جی ایچ پی ایل کے کاروبار کو کسی لیکویڈیٹی رسک کا سامنا نہیں ہے۔ کمپنی ایک صحت مند کیش فلو پوزیشن برقرار رکھتی ہے جس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ 30 جون 2023 تک اس کی نقد اور نقد رقم 0.130 بلین ڈالر تھی اور کمپنی کے پاس ریکوڈک پروجیکٹ کے لئے اپنے وعدے کو پورا کرنے کی پوری صلاحیت تھی۔

کمپنیز ایکٹ 2017 کے مطابق کمپنی کا کاروبار بورڈ کے ذریعے چلایا جائے گا۔

مزید برآں جی ایچ پی ایل بورڈ کی فنانس، پروکیورمنٹ اینڈ رسک مینجمنٹ کمیٹی نے 25 اگست 2022 کو اپنے اجلاس میں آگاہ کیا کہ مالی سال 23-2022 کے لئے فروخت کا تخمینہ حجم کم ہوجائے گا کیونکہ بڑے شعبوں میں قدرتی کمی واقع ہوئی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف