متحدہ عرب امارات میں کاروبار دوست ماحول سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک اور لسٹڈ پاکستانی کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ خلیجی ملک میں اپنا ماتحت ادارہ قائم کرے گی۔

پاکستان میں قائم ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کمپنی سممیٹری گروپ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں کمپنی کے متحدہ عرب امارات میں ماتحت ادارہ قائم کرنے کے منصوبے سے آگاہ کیا۔

سممیٹری گروپ لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے متحدہ عرب امارات میں مکمل ملکیت والے ماتحت ادارے کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ذیلی ادارہ اندرون ملک تیار کردہ انٹلیکچوئل پراپرٹیز (پروڈکٹس) کو عالمی سطح پر لانچ کرنے اور اسکی اسکیلنگ کی راہ ہموار کرے گا۔

کمپنی کا خیال تھا کہ یہ نیا ادارہ سممیٹری گروپ کی ”ساکھ میں اضافہ کرے گا اور جی سی سی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں کاروباری مواقع تک زیادہ سے زیادہ رسائی فراہم کرے گا“۔

“یہ شراکت داری، مشترکہ منصوبوں کی تشکیل اور بین الاقوامی معاہدوں کے حصول میں بھی تنوع فراہم کرے گا.

مزید برآں، یہ اسٹرٹیجک اقدام جدید کاروباری مواقع اور عالمی اسٹریٹجک سرمایہ کاری کی تلاش کے ساتھ ساتھ زیادہ موثر مالیاتی ڈھانچے اور آپریشنل آپٹیمائزیشن کو ممکن بنائے گا۔

فائلنگ کے وقت سممیٹری گروپ کے حصص کی قیمت 0.53 روپے یا 5.14 فیصد اضافے کے ساتھ 10.84 روپے رہی۔

جون میں کنفیکشنری اشیاء بنانے والی کمپنی اسماعیل انڈسٹریز لمیٹڈ نے متحدہ عرب امارات کے شہر ابوظہبی میں اپنا ماتحت ادارہ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اسی طرح، ٹریٹ کارپوریشن لمیٹڈ نے اعلان کیا کہ اس نے دبئی، متحدہ عرب امارات میں ایک مکمل ملکیتی ماتحت ادارہ، ٹریٹ ٹریڈنگ ایل ایل سی کو کامیابی سے شامل کیا ہے۔

پاکستانی کمپنیوں کے لئے ترجیحی منزل کے طور پر متحدہ عرب امارات کی اپیل کا تعلق ادائیگی کے ہموار عمل، سازگار کاروباری ماحول اور معاہدوں کے بہتر نفاذ سمیت متعدد دیگر وجوہات سے ہے۔

معاہدوں کے نفاذ کے معاملے میں متحدہ عرب امارات 190 میں سے نویں نمبر پر ہے۔ اسے ’بجلی حاصل کرنے‘ کے معاملے پر بھی پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ متحدہ عرب امارات میں دفتر کی شمولیت پاکستانی کمپنیوں کو اسٹریٹجک فائدہ فراہم کرتی ہے، جس سے وہ مطلوبہ بنیادی ڈھانچے اور مناسب قانونی فریم ورک کے ساتھ ایک عالمی مرکز سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

Comments

200 حروف