کاروبار اور معیشت

حکومتی قرضوں کا حجم 69.9 کھرب روپے تک جاپہنچا

  • جولائی تک مقامی قرضوں کے حجم میں بڑا اضافہ دیکھا گیا
شائع September 6, 2024

رواں سال جولائی کے اختتام پر وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم بڑھ کر 69.6 ٹریلین روپے تک جاپہنچا جس کی بنیادی وجہ مالی خسارے کو پورا کرنے کے لیے ملکی اور غیر ملکی ذرائع سے قرض لینا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے ماہ (جولائی) مرکزی حکومت کے مجموعی قرضوں (مقامی اور بیرونی) میں ایک فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

وفاقی حکومت کا مجموعی قرضوں کا حجم 69 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا اور جولائی 2024 کے اختتام تک 69.604 ٹریلین روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جو جون 2024 تک 68.914 ٹریلین روپے تھا جو صرف ایک ماہ میں 690 ارب روپے کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

اس دوران مقامی قرضوں کے حجم میں بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جولائی 2024 میں مرکزی حکومت کا مقامی وسائل سے لیا گیا قرضہ 1.1 فیصد یا 537 ارب روپے بڑھ کر 47.697 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا جو جون 2024 میں 47.160 ٹریلین روپے تھا۔

حکومت کے ملکی قرضوں میں 36.941 ٹریلین روپے کے طویل مدتی قرضے اور 10.638 ٹریلین روپے کے قلیل مدتی قرضوں کا غلبہ رہا۔

رواں مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران روپے کے لحاظ سے بیرونی قرضوں میں 0.7 فیصد یا 153 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ جولائی 2024 کے اختتام پر بیرونی قرضوں کا مجموعی حجم بڑھ کر 21.907 ٹریلین روپے ہو گیا جو جون 2024 میں 21.754 ٹریلین روپے تھا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق جون 2024 میں اوسط صارفین کی شرح تبادلہ 278.3668 روپے تھی جب کہ جولائی 2024 میں یہ 278.7742 روپے ریکارڈ کی گئی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بیرونی قرضوں کی عدم موجودگی میں وفاقی حکومت اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے ملکی وسائل پر انحصار کررہی ہے۔

رواں کیلنڈر سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان نے غیر ملکی زرمبادلہ کے گرتے ذخائر کو بڑھانے اور بیرونی کھاتوں پر دباؤ کم کرنے کے لیے 3 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی انتظامات (ایس بی اے) کو کامیابی سے مکمل کیا ہے۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی معیشت کو مزید سہارا دینے کے لیے 7 ارب ڈالر کے طویل مدتی قرض پروگرام کی بھی منظوری دی ہے۔ ان کی آمد اور دیگر متوقع غیر ملکی سرمایہ کاری سے ملک کے بیرونی قرضوں کے بوجھ میں اضافہ ہوگا۔

سالانہ بنیاد پر مرکزی حکومت کے داخلی اور بیرونی وسائل سے مجموعی قرضوں میں 12.66 فیصد یا 7.827 ٹریلین روپے کا اضافہ ہوا، کیونکہ جولائی 2023 میں وفاقی حکومت کا مجموعی قرضہ 61.777 ٹریلین روپے تھا۔

واضح رہے کہ اس وقت ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 14 ارب 74 کروڑ ڈالر ہیں جن میں اسٹیٹ بینک کے 9 ارب 43 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اور کمرشل بینکوں کے 5 ارب 30 کروڑ ڈالر شامل ہیں۔ 30 اگست 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر 33 ملین ڈالر کے اضافے سے 9.437 ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف