وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے جے پی مورگن پاکستان کے سی ای او امین محمد خواجہ کی سربراہی میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے وفد سے ملاقات کی۔

ملاقات میں پاکستان کی معیشت میں فکسڈ انکم سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے والے ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے مفادات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس کے دوران وزیر خزانہ نے پاکستان کی جانب سے میکرو اکنامک اشاریوں کو بہتر بنانے میں نمایاں پیش رفت پر روشنی ڈالی جن میں برآمدات میں 14 فیصد اضافہ، افراط زر میں 9.6 فیصد (جو 34 ماہ کی کم ترین سطح ہے) اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں مجموعی کمی شامل ہیں۔

انہوں نے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کی بھی نشاندہی کی جو مستحکم اور امید افزا معاشی نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی مضبوط مالیاتی نظم و ضبط، افراط زر کے انتظام اور ادائیگیوں کے سازگار توازن پر مبنی ہے۔

محمد اورنگزیب نے حکومت کے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی جس کا مقصد ٹیکس بیس کو وسیع کرنا، پبلک سیکٹر کو حقوق دینا، نجکاری مہم اور توانائی شعبے میں اصلاحات شامل ہیں تاکہ مجموعی طور پر میکرو اکنامک استحکام میں مدد مل سکے۔

وفاقی وزیر نے سرکاری اداروں کی کارکردگی اور گورننس کو بڑھانے کیلئے جامع اصلاحاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے زیادہ سازگار ماحول پیدا کرنے اور معیشت کے طویل مدتی استحکام کو یقینی بنانے کے لئے ڈیزائن کی گئی ہیں۔

وفد نے کاروبار دوست ماحول پیدا کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں کو سراہا اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہاؤ میں اضافے کے امکانات کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔ بات چیت میں قابل تجدید توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مالیاتی شعبے سمیت سرمایہ کاری کے متعدد ممکنہ شعبوں کا احاطہ کیا گیا۔

سرمایہ کاروں نے ان شعبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو وسیع امکانات والی مارکیٹ اور علاقائی مارکیٹوں کے گیٹ وے کے طور پر اسٹریٹجک محل وقوع کے طور پر تسلیم کیا جہاں غیر ملکی سرمایہ کار مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے خواہاں ہیں۔

وزیر خزانہ نے وفد کو سرمایہ کاری کے منصوبوں کو آسان بنانے میں حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں کردار ادا کرنے میں ان کی دلچسپی کا خیر مقدم کیا اور کاروبار دوست ماحول کو برقرار رکھتے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف