پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کے کاروباری روز تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور اس کے بینچ مارک کے ایس ای 100 میں 492 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے کیونکہ حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام پر معاہدے کیلئے ضروری بیرونی فنانسنگ حاصل کرنے کے آخری مراحل میں ہے۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے کاروبار کا آغاز خرید و فروخت کے ساتھ کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 78,890.79 پوائنٹس تک جا پہنچا جس کے بعد اختتام تک خریداری کا رحجان برقرار رہا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 491.69 پوائنٹس یا 0.63 فیصد اضافے کے ساتھ 78,848.01 پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ یہ مثبت رفتار وزیر خزانہ کے اس بیان کے بعد آئی ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کی منظوری درست سمت میں گامزن ہے اور پاکستان بیرونی فنانسنگ کی یقین دہانی حاصل کرنے کے قریب پہنچ چکا ہے۔

ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، ای ایف ای آر ٹی، ایل او سی اور بی اے ایچ ایل سمیت اہم اسٹاکس نے مارکیٹ میں تیزی کو فروغ دیا اور انڈیکس میں 290 پوائنٹس کا حصہ ڈالا۔

ایک اور بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے کہا کہ وزیر خزانہ کی یقین دہانی سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں مثبت رجحان پیدا ہوا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت بیرونی فنانسنگ کے حوالے سے یقین دہانیاں حاصل کرنے کے آخری مراحل میں ہے، یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کو حتمی شکل دینے کے لیے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

وزیر خزانہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت اور بیرونی فنانسنگ سے متعلق یقین دہانیوں کے حصول کے حوالے سے ہم آخری مراحل میں ہیں۔

منگل کے روز کے ایس ای 100 انڈیکس 73 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوا تھا، مثبت محرکات کی کمی کے باعث انڈیکس کو اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑا۔

بدھ کے روز وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب سے جے پی مورگن پاکستان کے سی ای او امین محمد کھوجا کی سربراہی میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے ایک وفد نے ملاقات کی ہے۔

فنانس ڈویژن نے ایک بیان میں کہا کہ اعلیٰ سطح اجلاس میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے مفادات پر توجہ مرکوز کی گئی جو پاکستان کی معیشت میں فکسڈ انکم سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔

فنانس ڈویژن نے ایک بیان میں کہا کہ اعلیٰ سطح ی بات چیت میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے مفادات پر توجہ مرکوز کی گئی جو پاکستان کی معیشت میں فکسڈ انکم سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔

پاکستان کی دوا ساز کمپنی بی ایف بائیو سائنسز لمیٹڈ (بی ایف بی ایل) نے لکی کور انڈسٹریز لمیٹڈ (ایل سی آئی) کے ساتھ مینوفیکچرنگ اور سپلائی کا معاہدہ کیا ہے۔

بی ایف بی ایل کی پیرنٹ کمپنی فیروزسنز لیبارٹریز لمیٹڈ نے بدھ کے روز پی ایس ایکس کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت کی اطلاع دی۔

چکوال اسپننگ ملز لمیٹڈ (کلاؤڈ) نے دعویٰ کیا ہے کہ کمپنی کی انتظامیہ کے بعض سرمایہ کاروں کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو خفیہ رکھنے میں ملوث ہونے کی اطلاعات درست نہیں۔

لسٹڈ کمپنی نے بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں ان خبروں کی بھی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ اس نے اپنی نئی ٹیکنالوجی سیٹ اپ کے بارے میں تمام مادی معلومات ظاہر نہیں کیں۔

دریں اثنا امریکہ نے پاکستان کو ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر غور کرنے کے ممکنہ نتائج سے خبردار کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں یہ کہوں گا کہ ہم ایران کے خلاف اپنی پابندیوں پر عمل درآمد جاری رکھیں گے۔ اور یقینا ہم ایران کے ساتھ کاروباری معاہدوں پر غور کرنے والے کسی بھی شخص کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ان معاہدوں کے ممکنہ مضمرات سے آگاہ رہے۔

عالمی سطح پر بدھ کے روز ایشیائی حصص اور عالمی اسٹاک فیوچرز میں گراوٹ دیکھی گئی جبکہ تیل کی قیمتیں کئی ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئیں کیونکہ وال اسٹریٹ پر ٹیکنالوجی کی تیز فروخت اور امریکی ترقی کے بارے میں خدشات نے سرمایہ کاروں کو ان اثاثوں سے دور رکھا جس کے بارے میں نقصانات کے خدشات تھے۔

جاپان کا نکی 3 فیصد سے زائد گر ایشیا میں سب سے زیادہ مندی کا شکار رہا جبکہ جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس ابتدائی کاروبار میں 1.6 فیصد گر گیا۔

ستمبر تاریخی طور پر اسٹاک کے لئے ایک خراب مہینہ رہا ہے ، حالانکہ تجزیہ کاروں نے اس کمی کے پیچھے بہت سے عوامل کی نشاندہی کی ہے ، جس میں امریکی مینوفیکچرنگ کے اعداد و شمار میں کمی بھی شامل ہے۔

وال اسٹریٹ نے ہفتے کے آغاز پر تعطیلات کے بعد شدید کمی کے ساتھ اختتام کیا، اور مصنوعی ذہانت کی پسندیدہ کمپنی نوویڈیا میں تقریباً 10 فیصد کمی واقع ہوئی کیونکہ سرمایہ کاروں میں مصنوعی ذہانت سے متعلق جوش و خروش میں کمی پائی گئی۔

انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کے کاروباری روز امریکی ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کمی واقع ہوئی اور روپیہ 7 پیسے گراوٹ کے بعد 278 روپے 77 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم منگل کے روز 436.67 ملین سے بڑھ کر 969.77 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت بھی گزشتہ سیشن کے 12.25 ارب روپے سے بڑھ کر 17.51 ارب روپے ہوگئی۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 234.64 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد پرویز احمد کمپنی 48.69 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور کوہ نور اسپننگ 45.08 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

بدھ کو 443 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 259 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 138 میں کمی جبکہ 46 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف