پاکستان

بیرسٹر گوہر کی اسپیکر قومی اسمبلی سے مذاکرات کی تردید

  • حکومت سے براہ راست مذاکرات کا ارادہ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی
شائع September 2, 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے کی کسی بھی ارادے کی سختی سے تردید کی اور قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کے ساتھ مذاکرات کے دعووں کو مسترد کردیا۔

ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے قومی اسمبلی کے ساتھ پی ٹی آئی کی بات چیت کی نوعیت کی وضاحت کی اور کہا کہ ایک اپوزیشن پارٹی کی حیثیت سے ہم پارلیمانی امور اور اسمبلی کے کام کاج پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے اسپیکر سے ملتے ہیں۔

یہ اجلاس کھلے ہیں اور صرف اسمبلی کے معاملات یا حزب اختلاف کے پارلیمانی امور پر مرکوز ہیں۔ ان ملاقاتوں کا حکمراں حکومت کے ساتھ مذاکرات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر کے ساتھ کسی بھی ملاقات میں حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں کبھی بات چیت نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر کے ساتھ ہماری بات چیت کے دوران پی ٹی آئی کے کسی رکن یا وفد نے کبھی بھی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی تجویز نہیں دی ہے۔

گوہر نے مزید واضح کیا کہ پارٹی نے کسی بھی مذاکراتی تجویز پر نظر ثانی کی پیش کش نہیں کی ہے کیونکہ پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہ کرنے کے اپنے موقف پر قائم ہے۔

ایک روز قبل لاہور میں نواز شریف کی زیر صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اہم مشاورتی اجلاس کے بعد حکمراں جماعت نے اپنی روایتی حریف جماعت پی ٹی آئی کے ساتھ کسی بھی ممکنہ مذاکرات کے دروازے بند کر دیے تھے جب تک کہ اس کے سربراہ عمران خان 9 مئی کے فسادات پر عوامی معافی نہیں مانگتے۔

مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جب تک بانی پی ٹی آئی معافی نہیں مانگتے اس وقت تک مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

تاہم یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ مسلم لیگ (ن) تحریک انصاف کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے محمود خان اچکزئی سے رابطے میں ہے اور پارٹی قیادت نے اس مقصد کے لیے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کو اچکزئی سے بات چیت کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف