وفاقی حکومت کی جانب سے یکم ستمبر 2024 سے مسلسل تیسری بار پندرہ روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 3 روپے 10 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 50 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔

یہ فیصلہ بڑی حد تک عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے رجحان کی وجہ سے لیا گیا ہے۔

حکومت فی الحال موجودہ پٹرولیم لیوی اور جنرل سیلز ٹیکس کی شرحوں کو مدنظر رکھتے ہوئے درست اعداد و شمار کو حتمی شکل دے رہی ہے۔

قیمتوں میں مجوزہ تبدیلیوں کا خلاصہ:

پٹرول: پٹرول 3.10 روپے فی لیٹر کی کمی سے 260.96 روپے سے کم ہوکر 257.86 روپے فی لیٹر ہونے کا امکان ہے۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 2.50 روپے فی لیٹر کمی کے بعد 266.07 روپے سے کم ہوکر 263.57 روپے فی لیٹر ہوجائیگی۔

مٹی کا تیل: مٹی کا تیل 1.39 روپے فی لیٹر سستا ہوکر 171.77 روپے سے کم ہو کر 170.38 روپے فی لیٹر ہوسکتا ہے۔

لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او): لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) 1.96 روپے فی لیٹر کمی سے 157.02 روپے سے کم ہوکر 155.06 روپے فی لیٹر ہونے کا امکان ہے۔

متوقع قیمتوں میں کمی عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی کا براہ راست نتیجہ ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران خام تیل کی قیمتوں میں تقریبا 2 ڈالر سے 2.30 ڈالر فی بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے۔

پیٹرول کی اوسط قیمت 82.50 ڈالر سے کم ہوکر 80.40 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے جبکہ ایچ ایس ڈی 90.30 ڈالر سے کم ہوکر 88 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔

پٹرول پر پریمیم 8.47 ڈالر فی لیٹر اور ایچ ایس ڈی پر 5 ڈالر فی لیٹر رہا ہے۔

اگر قیمتوں میں یہ کٹوتی منظور ہو جاتی ہے تو اس سے صارفین اور کاروباری اداروں کو کچھ ریلیف ملے گا۔

تاہم، حکومت کا فیصلہ بالآخر مختلف معاشی عوامل اور محصولات کی وصولی پر اثرات کے مکمل جائزے پر منحصر ہوگا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف