گزشتہ ماہ فچ کی اپ گریڈنگ کے بعد موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ سی اے اے 3 سے بڑھا کر سی اے اے 2 کردی ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ موڈیز نے بھی آؤٹ لک کو مستحکم سے مثبت کردیا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ اور آؤٹ لک میں حالیہ اپ گریڈ ریٹنگ اسکیل پر محض ایک درجے زیادہ ہے- یہ پاکستان کی مالی چیلنجز سے نمٹنے اور پائیدار معاشی ترقی کی بنیاد رکھنے کی صلاحیت پر بڑھتے ہوئے عالمی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

سینئر تجزیہ کار اور ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے کہا کہ سی اے اے 2 میں اپ گریڈ پاکستان کی میکرو اکنامک صورتحال میں بہتری اور حکومت کی لیکویڈیٹی اور بیرونی پوزیشن میں معمولی بہتری کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے مطابق پاکستان کا ڈیفالٹ رسک سی اے اے 2 ریٹنگ کے مطابق کم ہوگیا ہے۔

محمد سہیل نے کہا کہ موڈیز کے مطابق 12 جولائی 2024 کو آئی ایم ایف کے ساتھ 7.0 ارب ڈالر کی 37 ماہ کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے معاہدے کے بعد اب پاکستان کے بیرونی فنانسنگ کے ذرائع پر زیادہ یقین ہے۔

موڈیز کو توقع ہے کہ آئی ایم ایف بورڈ آئندہ چند ہفتوں میں ای ایف ایف کی منظوری دے دے گا۔ عارف حبیب لمیٹڈ کی ثنا توفیق نے کہا کہ اس پیش رفت سے معیشت کو سانس لینے کا اہم موقع ملے گا، جس سے حکومت طویل مدتی اصلاحات پر عمل درآمد پر توجہ مرکوز کرسکے گی۔

ثنا توفیق نے مزید کہا آج کی اپ گریڈنگ اور فچ کی سابقہ نظر ثانی کے ساتھ پاکستان اب زیادہ سازگار شرائط پر عالمی کیپیٹل مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے بہتر پوزیشن میں ہے،انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ مسابقتی شرحوں پر یورو بانڈز اور پانڈا بانڈز کے ممکنہ اجراء کی راہ ہموار ہوگی، ایک ایسا اقدام جو قرضوں کی لاگت کو نمایاں طور پر کم کرسکتا ہے، قرضوں کی ادائیگی کے دباؤ کو کم کرسکتا ہے، اور ضروری مالی گنجائش پیدا کرسکتا ہے.

سینیئر تجزیہ کار خرم شہزاد نے کہا کہ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان کے لیے آؤٹ لک کو پہلے کے استحکام سے بڑھا کر مثبت کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اپ گریڈ بہتر معاشی استحکام، میکرو ڈی رسکنگ، زیادہ یقین اور سرمایہ کاروں، شراکت داروں اور قرض دہندگان کے پاکستان کے بارے میں اعتماد کی بحالی کی وجہ سے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موڈیز کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں یہ اپ گریڈ فچ ریٹنگ اپ گریڈ کیلئے بروقت تقویت ہے، یہ دیکھتے ہوئے کہ ملک عالمی بانڈز کے اجراء کی طرف جا رہا ہے، وزارت خزانہ کی جانب سے نئے پروگرام سمیت فنانسنگ کے مواقع کو بڑھانے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ کچھ اہم ایس او ایز کی نجکاری بھی شامل ہے، جہاں مقامی اور عالمی سرمایہ کار راغب ہو رہے ہیں۔

خرم شہزاد نے کہا کہ فچ اور موڈیز کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگز کی اپ گریڈیشن اور پاکستان کے بارے میں آؤٹ لک کے ساتھ ہم توقع کرتے ہیں کہ ایس اینڈ پی بھی اسی طرز پر چلے گا جس سے عالمی سرمایہ کاروں، قرض دہندگان، ڈونرز اور دیگر کریڈٹ فراہم کنندگان کے پاکستان کے بارے میں تاثرات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور ملک کے معاشی منظر نامے کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف