تیل کی قیمتوں میں بدھ کے روز تقریباً 1 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے کیونکہ چین میں طلب کے مسلسل خدشات اور وسیع اقتصادی سست روی کے خطرات نے قیمتوں پر اثر ڈالا ہے جبکہ قیمتوں کی کمی کو مشرق وسطیٰ اور لیبیا کی سپلائی کے خطرات نے محدود کر دیا۔
برینٹ کروڈ کے سودے 76 سینٹس یا 0.96 فیصد کی کمی سے 78.79 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئے جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ کے سودے قیمتوں میں 77 سینٹس یا 1.02 فیصد کمی سے 74.76 ڈالر پر ہوئے۔
تیل کی قیمتوں میں منگل کو 2 فیصد سے زائد کی کمی آئی، حالانکہ پچھلے تین دنوں میں برینٹ کی قیمتوں میں 7 فیصد اضافہ ہوا تھا اور یہ 81 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی تھی جبکہ ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 77 ڈالر تک پہنچی تھی۔
بارکلیز کے تجزیہ کار امرپریت سنگھ نے ایک نوٹ میں کہاکہ لیبیا میں سپلائی کے خطرات اب سامنے آئے ہیں لیکن مارکیٹ کے شرکاء پر سکون نظر آتے ہیں، چین میں طلب کمزور ہے اور سال کے دوسرے نصف میں بحالی کے قابل اعتماد اشارے ابھی تک نظر نہیں آتے۔
جبکہ پچھلے ہفتے امریکہ میں تیل اور ایندھن کے ذخائر میں کمی نے قیمتوں کو سہار دیا تاہم لیبیا کی تیل کی پیداوار میں ممکنہ نقصان اور اسرائیل-غزہ تنازعہ کا ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ کے جنگجوؤں تک پھیلاؤ تیل کی مارکیٹوں کے لیے سب سے بڑے خطرات ہیں۔
لیبیا بھر میں کئی آئل فیلڈز نے پیداوار روک دی ہے کیونکہ مرکزی بینک اور تیل کی آمدنی پر کنٹرول کے لیے مسابقتی حکومتوں کے درمیان تنازعہ جاری ہے۔ یہ تنازعہ تقریباً 1.2 ملین بیرل فی دن کی پیداوار کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
تاہم طرابلس انتظامیہ یا نیشنل آئل کارپوریشن، جو تیل کے وسائل کی نگرانی کرتی ہے، کی طرف سے بندش کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
یو بی ایس کے تجزیہ کار جیووانی اسٹاونوو نے کہا کہ لیبیا میں تیل کی پیدوار بند ہونے سے مارکیٹ میں بہتری آنی چاہیے لیکن یہاں سرمایہ کار پہلے لیبیا کی خام تیل کی برآمدات میں کمی دیکھنا چاہتے ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں، غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی جاری ہے، اور قاہرہ میں جنگ بندی کے مذاکرات میں ابھی تک کوئی ٹھوس پیش رفت نظر نہیں آئی ہے۔ ہفتے کے آخر میں اسرائیل اور حزب اللہ نے لبنانی سرحد کے پار ایک دوسرے پر راکٹ اور میزائل حملے کیے ہیں۔
امریکی تیل کے ذخائر میں 23 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے میں 3.407 ملین بیرل کی کمی آئی، امریکی پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے مارکیٹ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا۔ گیسولین کے ذخائر میں 1.863 ملین بیرل کی کمی اور ڈسٹلیٹس میں 1.405 ملین بیرل کی کمی آئی۔
Comments