چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے منگل کے روز معمول کی پریس بریفنگ میں کہا کہ چین پاکستان میں حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں پاکستان کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں ہونے والے حالیہ حملے گزشتہ برسوں کے مقابلے میں زیادہ بڑے پیمانے پر ہوئے تھے۔

بلوچستان میں دہشت گردوں نے تھانوں، ریلوے لائنوں اور شاہراہوں پر حملے کیے جس کے نتیجے میں کم از کم 73 افراد جاں بحق ہو گئے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایوب اچکزئی نے بتایا کہ اتوار کی رات مسلح افراد نے ایک شاہراہ کو بلاک کیا، 23 مسافروں کو گاڑیوں سے اتار دیا اور ان کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد انہیں گولی مار دی۔

موسیٰ خیل کے علاقے میں شاہراہ پر 35 گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔

علاقے کے ڈپٹی کمشنر حمید ظاہر نے کہا، “مسلح افراد نے نہ صرف مسافروں کو قتل کیا بلکہ کوئلہ لے جانے والے ٹرکوں کے ڈرائیوروں کو بھی قتل کیا۔

پولیس عہدیدار دوستین خان دشتی نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اتوار کے روز وسطی ضلع قلات میں بلوچستان لیویز کے ایک اسٹیشن پر دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپوں میں چھ سیکیورٹی اہلکار اور چار شہری جاں بحق ہو گئے تھے۔

بلوچستان، جس کی سرحدیں ایران اور افغانستان دونوں سے ملتی ہیں، رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، لیکن سب سے کم آبادی والا اور یہ بڑی حد تک پسماندہ ہے، جہاں غربت کی سطح بہت زیادہ ہے۔

Comments

200 حروف