چین کی سائنو پیک نے اتوار کو بتایا ہےکہ اس نے سال کی پہلی ششماہی میں 2.7 فیصد اضافے کے ساتھ خالص منافع حاصل کیا ہے۔ کمپنی کا کہناہے کہ تیل کی بڑھتی قیمتوں نے آمدن میں اضافہ کیا ہے۔

چائنا پیٹرولیم اینڈ کیمیکل کارپوریشن جسے سرکاری طور پر سائنو پیک کے نام سے جانا جاتا ہے نے اتوار کے روز رپورٹ کیا کہ چینی اکاؤنٹنگ معیارات کے مطابق جنوری سے جون کے دوران کمپنی کا خالص منافع 37.1 ارب یوآن (5.21 ارب امریکی ڈالر) رہا جیسا کہ شنگھائی اسٹاک ایکسچینج میں درج دستاویزات میں بتایا گیا ہے۔

سائنوپیک جو صلاحیت کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی آئل ریفائنری ہے نے اپنی فروخت میں 1.1 فیصد کمی دیکھی جو کہ 1.58 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی۔

دوسری جانب پہلی ششماہی میں ایتھلین کی پیداوار، جو پیٹرو کیمیکلز کے لیے ایک اہم بنیادی جزو ہے، 5.5 فیصد کم ہوگئی۔ اس دوران کیپیٹل اخراجات 55.9 ارب یوآن رہے۔

سائنو پیک نے پہلے رپورٹ کیا تھا کہ خام تیل کی پیداوار سالانہ 0.6 فیصد اضافے کے ساتھ 140.53 ملین بیرل تک پہنچ گئی جبکہ قدرتی گیس کی پیداوار 6 فیصد اضافے کے ساتھ 700.57 ارب کیوبک فٹ تک پہنچ گئی۔

کمپنی نے 126.69 ملین میٹرک ٹن خام تیل پراسیس کیا، جو کہ تقریباً 5.08 ملین بیرل یومیہ (بی پی ڈی) بنتا ہے، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 0.1 فیصد زیادہ ہے، یہ بات جولائی میں اسٹاک مارکیٹ میں درج دستاویزات میں کہی گئی۔

یہ اضافہ پہلی سہ ماہی میں 1.7 فیصد کی نمو کے مقابلے میں کم تھا۔

یہ سست روی خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور گھریلو ایندھن کی مانگ میں کمی کی وجہ سے ہوئی۔

Comments

200 حروف