پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعہ کو شدید اتار چڑھاؤ کے بعد کے ایس ای 100 انڈیکس ہموار سطح پر بند ہوا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے سیشن کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 79,173.94 تک جا پہنچا۔

تاہم سیشن کے دوسرے نصف میں فروخت کے دباؤ نے مارکیٹ پر غلبہ حاصل کرلیا اور انڈیکس کو 79,000 پوائنٹس سے نیچے دھکیل دیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 8.01 پوائنٹس یا 0.01 فیصد کے معمولی اضافے کے ساتھ 78,801.43 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ ایکویٹی مارکیٹ دن نسبتاً ہموار سطح پر بند رہی جبکہ کاروباری سیشن میں بینچ مارک انڈیکس نے اتار چڑھاؤ کا مظاہرہ کیا۔

تاہم دوا سازی کے شعبے نے توجہ اپنی جانب مبذول کروائی کیونکہ کمپنیوں نے غیر ضروری ادویات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے بعد بہتر نتائج کی اطلاع دی۔

مثبت کردار ادا کرنے والے شعبوں میں فارما، کیمیکل، بینکنگ، او ایم سیز اور ٹیکسٹائل شامل ہیں۔ اس دوران سیمنٹ، آٹو، ای اینڈ پی، پاور اور ٹیک سیکٹر منفی زون میں بند ہوئے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے کہا کہ جمعہ کو کے ایس ای 100 نے بڑے پیمانے پر مثبت زون میں ٹریڈنگ کی۔

ٹاپ لائن کے مطابق تجارت کے اختتامی اوقات میں کچھ منافع لینے کا مشاہدہ کیا گیا جس سے انڈیکس کم ہونے کے بعد ہموار سطح پر بند ہوا۔

یاد رہے کہ جمعرات کو کے ایس ای 100 انڈیکس 533 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوا تھا۔

ہفتہ وار بنیادوں پر کے ایس ای 100 میں 0.97 فیصد اضافہ ہوا۔

ٹاپ لائن نے اپنی مارکیٹ رپورٹ میں کہا ہے کہ اس اضافے کی بڑی وجہ ہفتے کے دوران ہونے والی ٹی بل نیلامی میں 74 سے 148 بی پی ایس کی حد میں منافع میں کمی ہے، جو افراط زر کے اعداد و شمار میں کمی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی پالیسی ریٹ میں کمی کی توقع کی عکاسی کرتی ہے۔

عالمی سطح پر، امریکی فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول کی انتہائی متوقع تقریر سے قبل جمعہ کو عالمی سطح پر یورپی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی دیکھی گئی۔

لندن کا ایف ٹی ایس ای 100 انڈیکس 0.3 فیصد اضافے سے 8314.62 پوائنٹس، پیرس سی اے سی 40 تقریبا 0.4 پوائنٹس کے اضافے سے 7550.16 پوائنٹس اور فرینکفرٹ کا ڈی اے ایکس 0.3 فیصد اضافے سے 18548.79 پوائنٹس پر بند ہوا۔

فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول کی تقریر سے قبل احتیاط برتنے کی وجہ سے ہانگ کانگ کے حصص میں بھی مسلسل تین سیشن کے نقصان کے بعد اضافہ ہوا جبکہ ہانگ کانگ کے حصص میں کمی واقع ہوئی۔

فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول کے خطاب سے قبل عالمی حصص کی تیزی میں تعطل کی وجہ سے جمعہ کے روز بھارتی حصص میں معمولی تبدیلی آئی کیونکہ سرمایہ کار اگلے ماہ امریکی شرح سود میں کٹوتی کے لئے اپنی توقعات کی تصدیق کا انتظار کر رہے تھے۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر 0.06 فیصد بڑھی اور روپیہ 17 پیسے کے اضافے کے بعد 278 روپے 50 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم جمعرات کے 804.26 ملین سے کم ہو کر 682.41 ملین رہ گیا۔

تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 16.97 ارب روپے سے بڑھ کر 18.17 ارب روپے ہوگئی۔

کوہ نور اسپننگ 81.71 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد کے الیکٹرک لمیٹڈ 71.85 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور پیس (پاک) لمیٹڈ 36.74 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 451 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 192 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 199 میں کمی جبکہ 60 میں استحکام رہا۔

Comments

200 حروف