پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو ایک اور مثبت رجحان دیکھا گیا اور اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 533 پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا ہے۔

کے ایس ای 100 نے سیشن کا آغاز خریداری کے ساتھ کیا جس نے پورے سیشن میں اپنی رفتار برقرار رکھی۔ اس دوران فروخت کا رحجان شروع کرنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ خریداری پر غالب نہ آسکا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 532.56 پوائنٹس یا 0.68 فیصد اضافے کے ساتھ 78,793.41 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہاکہ اس مسلسل مثبت رفتار کا سہرا گزشتہ روز ٹریژری بل کی نیلامی کو جاتا ہے، جہاں حکومت نے کٹ آف منافع میں 148 بیسس پوائنٹس تک کی نمایاں کمی کی ہے۔

ٹاپ لائن کے مطابق سیمنٹ اور اسٹیل کے شعبوں میں واضح امید دیکھنے کو ملی کیونکہ سرمایہ کار آئندہ مانیٹری پالیسی میں شرح میں کمی کی توقع رکھتے ہیں۔

قابل ذکر طور پر ایف ایف سی، ایس آر وی آئی، این بی پی، پی ایس او اور لک نے مجموعی طور پر انڈیکس میں 355 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔ اس کے برعکس ایچ بی ایل، اینگرو، ایم ٹی ایل اور ایم ای بی ایل میں منافع کے حصول سے 132 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔

ایک اور بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے بھی مثبت نتائج کی وجہ کٹ آف منافع کو قرار دیا۔

بروکریج ہاؤس کا کہناہے کہ سرمایہ کار ایم پی سی کے آئندہ اجلاس میں شرح سود میں ایک اور کمی کی توقع کر رہے ہیں۔

بدھ کے روز پی ایس ایکس میں تیزی کا رحجان غالب رہا تھا جس کی وجہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کے 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) قرض پروگرام کی منظوری کی امید اور مضبوط کارپوریٹ آمدنی تھی۔

ایک اہم پیشرفت کے طور پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ آئندہ ہفتوں میں پانچ سالہ اقتصادی پروگرام کا اعلان کریں گے۔

بوناراست کنیکٹیوٹی منصوبے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مقامی اقتصادی پروگرام زراعت، انفارمیشن ٹکنالوجی کو بہتر بنانے اور دیگر غیر استعمال شدہ شعبوں کو کھول کر معیشت کو بحال کرنے کی حکمت عملی کا تصور کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہم اس کے وسیع پیرامیٹرز کو حتمی شکل دینے میں کامیاب ہوئے ہی،۔ آئندہ ہفتے تک ہم اسے حتمی شکل دی جائیگی ،انہوں نے کہا کہ میں اس پروگرام کا اعلان کرنے کے لئے لوگوں کے پاس جاؤں گا۔

بوناراست رابطے کے منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اقدام اہم ہے کیونکہ اس سے پاکستان کے ڈیجیٹل پیمنٹ انفرااسٹرکچر کی رسائی میں اضافہ ہوگا۔

پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ (پی ایس او) کے ماتحت ادارے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو اپنے نوٹس میں آگاہ کیا کہ اس نے ایک نمایاں تبدیلی دیکھی ہے اور 30 جون 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال میں اس کا بعد از ٹیکس منافع 4.06 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

پاکستانی کمپنی اینگرو کارپوریشن لمیٹڈ (اینگرو) نے 30 جون 2024 ء کو ختم ہونے والی دوسری سہہ ماہی کے دوران 5.07 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 13.03 ارب روپے کے مقابلے میں 61 فیصد سے زیادہ کی کمی ہے۔

دریں اثنا پاکستان کے سب سے بڑی ٹریکٹر مینوفیکچرر ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ (ایم ٹی ایل) نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ریفنڈ کلیمز کی ادائیگی کا طریقہ کار جاری کرنے میں ناکامی کے بعد اس نے پیداوار بند کردی ہے۔

عالمی سطح پر، یورپی اور ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں جمعرات کو اضافہ ہوا کیونکہ امریکی فیڈرل ریزرو اگلے ماہ شرح سود میں کمی کرے گا۔

ٹوکیو اور ہانگ کانگ کی اسٹاک مارکیٹیں تیزی کے ساتھ بند ہوئیں جبکہ لندن، پیرس اور فرینکفرٹ میں بدھ کے روز وال اسٹریٹ کے مثبت زون میں بند ہونے کے بعد سہ پہر کے سودوں میں تیزی دیکھی گئی۔

ڈالر کم شرحوں کی توقعات کی وجہ سے دباؤ میں رہا ہے حالانکہ اس نے یورو کے مقابلے میں کچھ نقصانات پر قابو پالیا ہے۔

جمعرات کے کاروباری روز انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.05 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور روپیہ 15 پیسے گرنے کے بعد 278 روپے 67 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم منگل کے 552.56 ملین کے مقابلے میں بڑھ کر 804.26 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت بھی گزشتہ سیشن کے 14.59 ارب روپے سے بڑھ کر 16.97 ارب روپے ہوگئی۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 140.91 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی۔ اس کے بعد کوہ نور اسپننگ 91.35 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور پاور سیمنٹ 51.62 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 473 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 261 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 138 میں کمی جبکہ 74 میں استحکام رہا۔

Comments

200 حروف