الائیڈ بینک (اے بی ایل) نے 30 جون 2024 ء کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران خالص آمدنی میں معمولی کمی کے باوجود 12.47 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے۔

اے بی ایل کے مجموعی مالی نتائج کے مطابق بینک کی فی حصص آمدنی 10.89 روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 8.69 روپے تھی۔

اے بی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اپنے اجلاس میں 4 روپے فی حصص یعنی 40 فیصد کے عبوری نقد منافع کا بھی اعلان کیا جو پہلے ہی 4 روپے فی حصص یعنی 40 فیصد پر ادا کیے جانے والے عبوری منافع کے علاوہ ہے۔

اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو فراہم کردہ اسٹیٹمنٹ کے مطابق مالی سال 24 کی دوسری سہ ماہی میں اے بی ایل کی خالص سودی آمدنی تقریبا 3 فیصد کم ہوکر 29.37 ارب روپے رہی، گزشتہ سال کی اسی مدت میں خالص سودی آمدنی 30.21 ارب روپے تھی۔

اس عرصے کے دوران بینک کی فیس اور کمیشن آمدنی 2.78 ارب روپے سے تقریبا 21 فیصد اضافے کے ساتھ 3.36 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

بینک نے غیر ملکی زرمبادلہ سے حاصل ہونے والی آمدنی میں 151 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا جو 1.1 ارب روپے کے مقابلے میں 2.8 ارب روپے رہی۔

اس کے نتیجے میں اے بی ایل کی نان مارک اپ آمدنی مالی سال 24 کی دوسری سہ ماہی میں 4.69 ارب روپے کے مقابلے میں 7.45 ارب روپے رہی جو سالانہ بنیادوں پر تقریبا 59 فیصد اضافہ ہے۔

دریں اثناء اے بی ایل کے غیر سودی اخراجات مالی سال 24 کی دوسری سہ ماہی میں بڑھ کر 15.3 ارب روپے ہوگئے جو گزشتہ سال 12.81 ارب روپے تھے۔

ٹیکس کے محاذ پر بینک نے مالی سال 24 کی دوسری سہ ماہی میں 12.15 ارب روپے ادا کیے جو 2023 کی سہ ماہی میں ادا کی گئی رقم 11.98 ارب روپے سے قدرے زیادہ ہے۔

Comments

200 حروف