سی پی پی اے-جی کے باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ اگر نیپرا نیپرا ایکٹ کے مطابق سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کا تعین کرنے میں ناکام رہتا ہے تو حکومت کے الیکٹرک کو کائی بور 3.5 پلس فیصد سالانہ پر سود یا مارک اپ کا دعویٰ کرنے کی اجازت دے سکتی ہے۔

کے الیکٹرک کی 2005 میں انٹیگریٹڈ یوٹیلٹی کے طور پر نجکاری کی گئی تھی جس کے بعد حکومت پاکستان نے کے الیکٹرک کو پاور پرچیز ایگریمنٹ (پی پی اے) کے تحت بجلی کی فراہمی جاری رکھی جو 2015 میں ختم ہوگئی تھی۔

پی پی اے کی معیاد ختم ہونے کی وجہ سے کے الیکٹرک اور حکومت کے درمیان واجبات/ وصولیوں کی صورتحال بگڑنا شروع ہوگئی کیونکہ کے الیکٹرک نے مالی سال 19-2018 سے ادائیگیوں کو اس درخواست پر روک دیا کہ یہ ادائیگیاں پی پی اے کی شق 9.3 (اے) کے مطابق حکومت سے وصول کی جانے والی ٹیرف ڈیفرنشل سبسڈی (ٹی ڈی ایس) کے بدلے طے کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم آفس (پی ایم او) کی جانب سے کے الیکٹرک اور سرکاری اداروں کے درمیان تاریخی وصولیوں اور واجبات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دی گئی تھی۔ تفصیلی مذاکرات کے بعد اور ٹاسک فورس کے طے کردہ اصولوں کی بنیاد پر سی پی پی اے-جی اور کے الیکٹرک کے درمیان 5 جنوری 2024 کو پاور پرچیز ایجنسی ایگریمنٹ (پی پی اے اے) پر دستخط کیے گئے۔

اس کے بعد اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے انٹر کنکشن ایگریمنٹ (آئی سی اے)، ٹی ڈی ایس ایگریمنٹ، ماسٹر کلیکشن ایگریمنٹ (ایم سی اے) اور ثالثی کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔ ان معاہدوں کا مقصد کے الیکٹرک اور حکومتی اداروں کے درمیان طویل عرصے سے زیر التوا مسائل کو حل کرنا اور گردشی قرضوں میں کسی بھی اضافے سے بچنے کے لئے تمام فریقوں کی طرف سے باقاعدگی سے ادائیگی کو آسان بنانا تھا۔

حکومت اور کے الیکٹرک کے درمیان ٹی ڈی ایس معاہدے کی شق 2.9 میں کہا گیا ہے کہ “حکومت نیپرا ایکٹ میں فراہم کردہ ٹائم فریم کے اندر ٹیرف کے تعین پر کارروائی کے لئے نیپرا کو ضروری ہدایات جاری کرے گا۔ مزید برآں اگر نیپرا کے الیکٹرک پر لاگو سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ پندرہ دن کے اندر یا کے الیکٹرک کی جانب سے دائر متعلقہ ٹیرف پٹیشن داخل ہونے کی تاریخ سے چار ماہ کے اندر کے الیکٹرک کے ٹیرف کا تعین نہیں کرتا تو کائی بور 3.5 پلس فیصد سالانہ پر سود یا مارک اپ کا اطلاق سیکشن 2.1 (بی) اور سیکشن 2.1 (اے) کے تحت حتمی کلیمز کے تحت دعوی کی جانے والی مختلف رقم پر ہوگا۔تاخیر کے ہر دن کے لیے، جیسا کہ نیپرا نے طے کیا ہے، جو کہ ٹیرف میں آئٹم سے گزرے گا اور کے ای کے صارفین سے وصول کیا جائے گا۔

بشرطیکہ اس سیکشن کا اطلاق اس حد تک نہیں ہوگا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے دائر قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ سمیت نیپرا کی جانب سے ٹیرف کے تعین میں تاخیر ہو اور عدالت نے اس طرح کے ٹیرف کے تعین یا سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے خلاف حکم امتناع جاری کر رکھا ہے۔

پاور ڈویژن کا مؤقف ہے کہ چونکہ حکومت ملک بھر میں یکساں ٹیرف برقرار رکھے ہوئے ہے اس لیے کے الیکٹرک کے صارفین سے ڈسکوز ٹیرف کے علاوہ کسی بھی قیمت کو ٹی ڈی ایس کے طور پر منتخب کرنا ہوگا۔

کے الیکٹرک میں پیداواری لاگت میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے توقع ہے کہ زیادہ اور اس سے اوپر کا مارک اپ بھی حکومتی سبسڈی ز کا حصہ بن جائے گا۔ لہٰذا کے الیکٹرک کے بیس ٹیرف کا بروقت تعین اور ریگولیٹر کی جانب سے وقتا فوقتا ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ضروری ہے تاکہ مذکورہ بالا مالی اثرات سے بچا جا سکے۔

پس منظر کی وضاحت کے بعد پاور ڈویژن نے نیپرا کو جاری کی جانے والی مندرجہ ذیل پالیسی گائیڈ لائنز کے لئے ای سی سی کی منظوری طلب کی ہے: (i)کے الیکٹرک کے ٹیرف کے تعین پر نیپرا ایکٹ میں فراہم کردہ ٹائم فریم کے اندر کارروائی کی جائے گی۔ (ii) اگر نیپرا کے الیکٹرک پر لاگو سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا تعین پندرہ دن کے اندر نہیں کرتا یا کے الیکٹرک کی جانب سے دائر متعلقہ ٹیرف پٹیشن داخل ہونے کی تاریخ سے چار ماہ کے اندر کے الیکٹرک کے ٹیرف کا تعین نہیں کرتا ہے تو کائی بور 3.5 پلس فیصد سالانہ پر سود یا مارک اپ کا اطلاق سیکشن 2.1 (بی) کے تحت عبوری دعوئوں اور سیکشن 2.1 (اے) کے تحت حتمی دعووں کے تحت کی جانے والی مختلف رقم پر ہوگا۔ کے الیکٹرک اور حکومت کے درمیان ٹی ڈی ایس معاہدہ، ہر دن کی تاخیر کے لئے، جیسا کہ نیپرا نے طے کیا ہے، جو ٹیرف میں آئٹم کے ذریعے کے الیکٹرک کے صارفین سے وصول کیا جائے گا۔

مجوزہ گائیڈ لائنز کا اطلاق اس حد تک نہیں ہوگا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے دائر قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ سمیت نیپرا کی جانب سے ٹیرف کے تعین میں تاخیر ہو اور عدالت نے اس طرح کے ٹیرف کے تعین یا سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے خلاف حکم امتناع جاری کیا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف