پاکستان

جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 78 فیصد کم، 16 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ریکارڈ

  • 'اسٹیٹ بینک کی جانب سے رپورٹ کردہ زیادہ تجارتی خسارے کی وجہ سے خسارہ توقعات سے زیادہ رہا
شائع August 19, 2024

۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2024 میں پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں 16 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 74 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں 78 فیصد کم ہے۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے ایک نوٹ میں کہا کہ جولائی 2024 میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے رپورٹ کردہ 2.4 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے کی وجہ سے خسارہ توقعات سے زیادہ رہا جبکہ ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے مطابق یہ 1.97 ارب ڈالر تھا۔

عام طور پر اسٹیٹ بینک کے خسارے کے اعداد و شمار پی بی ایس کے اعداد و شمار سے کم ہوتے ہیں۔

جولائی 2024ء میں ملک کی اشیاء اور خدمات کی مجموعی برآمدات 3.013 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے 2.706 ارب ڈالر کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2024 کے دوران درآمدات 5.6 ارب ڈالر رہیں جو سالانہ بنیادوں پر 12 فیصد سے زائد اضافہ ہے۔

کارکنوں کی ترسیلات زر 2.995 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 48 فیصد زیادہ ہیں۔

کم اقتصادی نمو کے ساتھ ساتھ افراط زر میں اضافے نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد کی ہے اور برآمدات میں اضافے سے بھی اس میں مدد ملی ہے۔ بلند شرح سود اور درآمدات پر کچھ پابندیوں نے پالیسی سازوں کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کے مقصد میں بھی مدد کی ہے۔

ماہانہ خسارہ

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر جولائی 2024 میں پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں 48 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ جون 2024 میں یہ خسارہ 31 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھا۔

پاکستان کی اشیاء اور خدمات کی برآمدات میں جون 2024 کے 3.081 ارب ڈالر کے مقابلے میں 2 فیصد کمی آئی جبکہ درآمدات میں جون 2024 کے 5.675 ارب ڈالر کے مقابلے میں 1.3 فیصد کمی آئی۔

نقدی کے بحران سے دوچار پاکستان کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ اہم ہے جو اپنی معیشت کو چلانے کے لیے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ بڑھتا ہوا خسارہ شرح مبادلہ پر دباؤ ڈالتا ہے اور سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر کو ختم کر دیتا ہے۔

گزشتہ ماہ پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 37 ماہ کی 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پر عملے کی سطح کا معاہدہ کرنے میں کامیاب رہا تھا۔

Comments

200 حروف