باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وزارت خارجہ (ایم او ایف اے) نے پاور ڈویژن سے درخواست کی ہے کہ وہ کوریا کے سفیر اوروزیر توانائی کے درمیان ملاقات کا اہتمام کرے تاکہ کورین کمپنی ایم/ایس میرا پاور لمیٹڈ (ایم پی ایل) کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

وزارت خارجہ کے مطابق، وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق، پاور ڈویژن سے درخواست کی گئی تھی کہ کورین وفد کے ساتھ ایک ملاقات کا انتظام کیا جائے تاکہ کورین کمپنیوں کو درپیش مسائل کا جلد از جلد حل کیا جا سکے۔ تاہم، پاور ڈویژن کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

وزارت خارجہ نے ایک مراسلے میں مزید کہا کہ جمہوریہ کوریا کے سفارت خانے نے اب دوبارہ میرا پاور لمیٹڈ، جو کہ کورین انرجی (کے او ای این) کی ذیلی کمپنی ہے، کو درپیش مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ میرا کو اپنے 102 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ گلپور، آزاد جموں و کشمیر کے کمرشل آپریشنز ڈیٹ (سی او ڈی) ٹیرف کی ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے اہم خدشات ہیں۔

ایم پی ایل نے دھمکی دی ہے کہ اگر نیپرا نے ٹیرف کیلکولیشن میں ناانصافی کی اور امریکی ڈالرز میں انڈیکسیشن کی اجازت نہ دی تو وہ پاور پرچیز ایگریمنٹ (پی پی اے) کے تحت بین الاقوامی فورم پر قانونی چارہ جوئی کا سہارا لے گا۔

کورین کمپنی نے 14 جون 2024 کے اپنے خط کا حوالہ دیا ہے جو پاور ڈویژن کو یکم جولائی 2024 کو موصول ہوا، جس میں کمپنی نے سیکرٹری پاور کے ساتھ ملاقات کی درخواست کی تھی تاکہ نیپرا کے سی او ڈی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے فیصلے کے متوقع مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور ان مسائل کا دوستانہ حل تلاش کیا جا سکے۔ تاہم، یہ ملاقات نہیں ہو سکی۔

3 ستمبر 2015 کو کمپنی اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے-جی) کے درمیان پاور پرچیز ایگریمنٹ (پی پی اے) کی شرائط کے تحت، کمپنی ای پی سی اسٹیج ٹیرف کی حقدار ہے، جو نیپرا نے 28 اکتوبر 2015 کو منظور کیا تھا، اور اسے کمرشل آپریشنز ڈیٹ پر ایک منظور شدہ اور متفقہ میکانزم کے مطابق ایڈجسٹ کیا جانا تھا۔

کمپنی نے مزید کہا کہ نیپرا کے سی او ڈی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے طریقے کو پی پی اے کی شیڈول 1 میں دی گئی شرائط کے مطابق ہونا چاہیے۔ تاہم، سی پی پی اے-جی کا موقف ہے کہ نیپرا کو سی او ڈی ٹیرف کیلکولیشن کی تصدیق کرنی ہوگی اس سے پہلے کہ وہ کمپنی کو معاہدے کے مطابق ٹیرف ادائیگی کر سکے۔

کمپنی نے پاور ڈویژن سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ پی پی اے میں بیان کردہ معاہداتی شرائط کو برقرار رکھا جائے۔

کمپنی کے سی ای او نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ پاور ڈویژن کی مدد سے اس معاملے کا دوستانہ حل نکل سکتا ہے۔ تاہم، اگر کمپنی کو پی پی اے کے شیڈول 1 کے مطابق کیلکولیٹ کیے گئے صحیح سی او ڈی ٹیرف کی ادائیگی سے محروم رکھا گیا، تو وہ اپنے معاہداتی حقوق کے تحفظ کے لیے دستیاب آپشنز پر غور کرے گی، جس میں پی پی اے کے تحت ثالثی کی کارروائی شروع کرنا بھی شامل ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف