وزارت خزانہ نے سی ای او، سی ایف او، سی آئی اے اور سی ایس کی تقرریوں کے حوالے سے تمام متعلقہ وزارتوں اور وفاقی سرکاری اداروں کے رہنما اصول سے آگاہ کیا ہے تاکہ سرکاری ملکیت کے اداروں (ایس او ایز) کی گورننس، شفافیت اور آپریشنل استعداد کار میں اضافہ کیا جاسکے۔

فنانس ڈویژن کے سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ (سی ایم یو) نے جمعرات کو ایس او ایز (گورننس اینڈ آپریشنز) ایکٹ 2023 کی تعمیل میں اور ایس او ایز (ملکیت اور انتظام) پالیسی 2023 کے مطابق فوری نفاذ کے لئے (سی لیول تقرریاں) گائیڈ لائنز 2024 جاری کیں اور متعلقہ وزارتوں اور وفاقی ایس او ایز کو آگاہ کیا کہ ایکٹ اور پالیسی کے تحت طے کردہ اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کے لئے ان ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے۔

یہ ہدایت نامے تمام سرکاری شعبے کی کمپنیوں اور قانونی ایس او ایز پر لاگو ہوں گے، تاہم اگر ضروری ہو تو قانونی ایس او ایز کے بورڈز اپنے قانونی تقاضوں کے مطابق ضروری ترامیم کر سکتے ہیں۔

تمام ایس او ایز کو متعلقہ شعبے کے قانونی تقاضوں کے تحت دیگر تمام متعلقہ قوانین، قواعد اور ضوابط کی بھی پابندی کرنی ہوگی، بشرطیکہ یہ قوانین اور ضوابط ایکٹ کے ساتھ متصادم نہ ہوں۔ یہ ہدایت نامے فوراً نافذ العمل ہوں گے اور اس تاریخ کے بعد کی جانے والی تمام تقرریوں پر لاگو ہوں گے۔

ہدایت نامے کے مطابق، تقرری کے عمل کا آغاز موجودہ عہدے دار کی مدت ختم ہونے سے کم از کم تین ماہ قبل کیا جانا چاہیے اور بورڈ کو ہر عہدے کے لیے ملازمت کی تفصیل تیار کرنا ہوگی، جیسا کہ ایس او ایز ایکٹ کے مخصوص حصے میں بیان کیا گیا ہے۔

چیف انٹرنل آفیسر کے علاوہ تمام عہدوں کے لیے تقرری کے عمل کی نگرانی بورڈ کی ہیومن ریسورس کمیٹی یا بورڈ کے ذریعہ قائم کردہ خصوصی کمیٹی کرے گی، اور کمیٹی کو ایس او ایز ایکٹ 2023 کے شیڈول میں دیے گئے معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے امیدواروں کا جائزہ لینا ہوگا۔

بعد ازاں، کمیٹی بورڈ کے سامنے کسی بھی سی -لیول عہدے کے لیے کم از کم تین امیدواروں کی تقرری کی سفارش کرے گی، جبکہ قانونی ایس او ایز کی صورت میں کمیٹی بورڈ کو اپنی سفارشات پیش کرے گی تاکہ بورڈ اپنے فیصلے کے مطابق تقرری کرے یا متعلقہ قانون کے تحت مجاز اتھارٹی کو مزید سفارشات بھیجے۔

انٹرویو اور جائزے کی بنیاد پر، امیدواروں کو ترجیحی ترتیب میں بورڈ کے سامنے پیش کیا جائے گا، اور اگر بورڈ کسی بھی تجویز کردہ امیدوار کی تقرری سے اتفاق نہ کرے تو وہ کمیٹی کو عدم اتفاق کی وجوہات سے آگاہ کرے گا اور کمیٹی کو اضافی/متبادل امیدواروں کی تلاس کے لیے ہدایات دے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف