پاکستان

پاکستان میں انٹرنیٹ فائر وال سے معیشت کو 30 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے، ایسوسی ایشن

  • فائر وال سے متعلق حکومت کی شفافیت کے فقدان نے انٹرنیٹ صارفین اور پاکستان کے عالمی آئی ٹی صارفین میں 'بداعتمادی کا طوفان برپا' کر دیا ہے جنہیں خدشہ ہے کہ ان کے مالکانہ ڈیٹا اور پرائیویسی پر سمجھوتہ کیا جائے گا، پاشا
شائع August 15, 2024

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن( پاشا ) نے کہا ہے کہ نیشنل فائر وال کے نفاذ کی وجہ سے انٹرنیٹ کی بندش کے سبب پاکستان کی معیشت کو 300 ملین ڈالر تک کا نقصان ہوسکتا ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد مواد اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نگرانی اور ریگولیشن کے لیے انٹرنیٹ فائر وال نافذ کر رہا ہے۔ حکومت سنسرشپ کے لیے فائر وال کے استعمال کی تردید کرتی ہے۔

پاشا کے سینئر وائس چیئرمین علی احسان نے کہا کہ فائر وال کے نفاذ سے پہلے ہی طویل عرصے تک انٹرنیٹ منقطع ہوگیا ہے اور وی پی این کی کارکردگی خراب ہوگئی ہے جس سے کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر بند ہونے کا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ رکاوٹیں محض پریشانیاں نہیں ہیں لیکن صنعت کی افادیت پر براہ راست، ٹھوس اور جارحانہ حملے ہیں جس سے نقصانات کا تخمینہ 300 ملین ڈالر تک پہنچ گیا ہے اور اس میں مزید تیزی سے اضافہ ہوسکتا ہے۔

پاکستان کی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور پاکستان کی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شازہ فاطمہ خواجہ نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

رواں ماہ کے اوائل میں شازہ فاطمہ خواجہ نے مقامی میڈیا کو بتایا تھا کہ حکومت فائر والز کو سنسرشپ کے طور پر استعمال کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

فروری میں ہونے والے انتخابات کے بعد سے پاکستان پہلے ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس تک رسائی بند کر چکا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ بندش کا مقصد ریاست مخالف سرگرمیوں کو روکنا اور ایکس کی جانب سے مقامی پاکستانی قوانین پر عمل کرنے میں ناکامی ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ایکس کو بلاک کرنے کا مقصد ملک میں مخالفین کی آوازوں اور جمہوری احتساب کو دبانا ہے۔

اپنے بیان میں پاشا نے کہا کہ فائر وال کے حوالے سے حکومت کی شفافیت کے فقدان نے انٹرنیٹ صارفین اور پاکستان کے عالمی آئی ٹی صارفین کے درمیان عدم اعتماد میں کمی کا طوفان اٹھادیا ہے جنہیں خدشہ ہے کہ ان کے ذاتی ڈیٹا اور پرائیویسی پر سمجھوتہ کیا جائے گا۔

پاشا نے اس ڈیجیٹل محاصرے کو فوری اور غیر مشروط طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت سے کہاہے کہ وہ سائبر سیکورٹی فریم ورک تیار کرنے کے لئے صنعت کے ساتھ مل کر کام کرے۔

جون میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 298 ملین ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 33 فیصد زیادہ ہے۔ جون میں ختم ہونے والے مالی سال کے دوران آئی ٹی برآمدات 3.2 ارب ڈالر رہیں جو مالی سال 2023 کے 2.5 ارب ڈالر کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہیں۔

Comments

200 حروف