چھ ماہ میں دبئی چیمبر آف کامرس میں تقریباً چار ہزار پاکستانی کمپنیوں کی شمولیت
- یہ اعداد و شمار پاکستان کو جنوری سے جون 2024 کے دوران دبئی چیمبر میں شامل ہونے والی نئی غیر اماراتی کمپنیوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر لاتے ہیں۔
2024 کے پہلے چھ ماہ کے دوران دبئی چیمبر آف کامرس میں رجسٹرڈ ہونے والی نئی غیر اماراتی کمپنیوں کی فہرست میں پاکستان دوسرے نمبر پر رہا، جہاں تقریباً 4,000 پاکستانی کمپنیاں اس خلیجی ملک کے ادارے کے ساتھ رجسٹر ہوئیں۔
بدھ کے روز دبئی چیمبر آف کامرس اور دبئی حکومت کے میڈیا دفتر کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق، جنوری سے جون 2024 کے دوران 3,968 پاکستانی کمپنیاں چیمبر کے ساتھ رجسٹرڈ ہوئیں۔
یہ 2023 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 17 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے جب 3,395 کمپنیاں رجسٹر ہوئی تھیں۔ مجموعی طور پر، دبئی چیمبر آف کامرس نے گزشتہ سال 8,036 نئی پاکستانی کاروباری اداروں کو رجسٹر کیا، جو 2022 کے مقابلے میں 71.2 فیصد زیادہ تھا۔
یہ ترقی پاکستان کی معیشت کے مسائل کو اجاگر کرتی ہے جو دہائیوں سے سرمایہ کاری کو اپنی طرف متوجہ کرنے اور برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے۔ مسلسل عدم استحکام، پالیسی سازی میں عدم تسلسل اور غیر پیداواری شعبوں میں اخراجات میں اضافے نے سرمایہ کاروں کو دور کر دیا ہے جو 240 ملین سے زیادہ کی آبادی کو کافی حد تک کاروبار کے قابلِ مارکیٹ نہیں سمجھتے۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بیل آؤٹ عادت ہیں، اور معیشت اپنے پڑوسی ممالک کے مقابلے میں زیادہ بحران کا شکار رہتی ہے۔
دبئی میں رجسٹرڈ ہونے والی دیگر غیر اماراتی کمپنیاں
دبئی چیمبر آف کامرس کے بیان میں مزید کہا گیا کہ 2024 کے پہلے نصف حصے کے دوران چیمبر میں شامل ہونے والی نئی غیر اماراتی کمپنیوں کی فہرست میں بھارتی سرمایہ کاروں نے سب سے زیادہ تعداد میں رجسٹریشن کروائی، بھارت سے 7,860 نئی کمپنیاں شامل ہوئیں۔
”یہ نتائج دبئی کی بھارتی سرمایہ کاری کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی مضبوط صلاحیت کو اجاگر کرتے ہیں اور بین الاقوامی کاروباروں میں دبئی کی بڑھتی ہوئی کشش کو نمایاں کرتے ہیں،“ بیان میں مزید کہا گیا۔ ”پاکستان اس فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا جہاں 2024 کے پہلے نصف حصے میں 3,968 نئی کمپنیاں شامل ہوئیں، جبکہ مصر نے 2,355 نئی کمپنیوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ رجسٹریشن کروائی۔“
سال کے پہلے نصف میں، 1,358 نئی شامی کمپنیاں چیمبر میں شامل ہوئیں، جس سے یہ ملک نئی رکن کمپنیوں کی قومیت کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر رہا۔ برطانیہ پانچویں نمبر پر رہا، جس کی 1,245 نئی کمپنیاں شامل ہوئیں، جبکہ بنگلہ دیش چھٹے نمبر پر رہا، جس کی 1,119 نئی کمپنیاں 2024 کے پہلے چھ ماہ میں شامل ہوئیں۔ عراق نے ساتویں پوزیشن حاصل کی، جس کی 799 نئی کمپنیاں چیمبر کی رکنیت میں شامل ہوئیں، اور چین کی کمپنیاں آٹھویں نمبر پر آئیں، جس کی 742 نئی کمپنیاں چیمبر کی رکنیت میں شامل ہوئیں۔
سوڈان اس فہرست میں نویں نمبر پر رہا، جس کی 683 نئی سوڈانی کمپنیاں چیمبر کی رکنیت میں شامل ہوئیں۔ اردن نے دسواں نمبر حاصل کیا، جس کی اس سال کے پہلے چھ ماہ میں 674 نئی کمپنیاں چیمبر کی رکنیت میں شامل ہوئیں۔
شعبہ وار تقسیم
سال 2024 کے پہلے چھ ماہ میں چیمبر میں شامل ہونے والی نئی رکن کمپنیوں کی شعبہ وار تقسیم کے لحاظ سے، تجارت اور مرمت کی خدمات کا شعبہ پہلے نمبر پر رہا، جس کا مجموعی حصہ 41.5 فیصد تھا۔
ریل اسٹیٹ، کرائے پر دینا، اور کاروباری خدمات کا شعبہ دوسرے نمبر پر آیا، جس کا کل حصہ 33.6 فیصد تھا۔ اس کے بعد تعمیرات کا شعبہ تیسرے نمبر پر رہا جس کا حصہ 9.4 فیصد تھا، اور ٹرانسپورٹ، اسٹوریج اور مواصلات کا شعبہ چوتھے نمبر پر رہا جس کا حصہ 8.4 فیصد تھا۔ سماجی اور ذاتی خدمات کا شعبہ پانچویں نمبر پر رہا جس کا حصہ 6.6 فیصد تھا۔
تعمیرات کا شعبہ 2024 کے پہلے نصف حصے میں دبئی چیمبر آف کامرس میں شامل ہونے والی نئی کمپنیوں کے پہلے پانچ شعبوں میں سب سے زیادہ ترقی کے ساتھ سرفہرست رہا، جو 2023 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 23.5 فیصد کی ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔ ٹرانسپورٹ، اسٹوریج، اور مواصلات کا شعبہ 13.6 فیصد ترقی کی شرح کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔ ریل اسٹیٹ، کرائے پر دینا، اور کاروباری خدمات تیسرے نمبر پر رہا، جس نے سالانہ 9.5 فیصد اضافہ دکھایا۔
جولائی میں، دبئی چیمبر آف کامرس نے کہا تھا کہ 2024 کے پہلے چھ ماہ میں 34,075 نئی کمپنیاں رکن کے طور پر شامل ہوئیں، جو سالانہ 5 فیصد ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔
سال 2024 کے پہلے چھ ماہ میں ارکان کی ایکسپورٹ اور ری ایکسپورٹ کی قیمت 145.9 بلین اماراتی درہم تک پہنچ گئی، جو سالانہ 6.7 فیصد ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔“
Comments