ڈسکوز نے گردشی قرضوں میں 596 ارب روپے کا اضافہ کر دیا
- گزشتہ مالی سال کے دوران ڈسکوز کے نقصانات 18.31 فیصد ریکارڈ، جو مالی سال 23-2022 کے 16.84 فیصد کے مقابلے میں 1.47 فیصد زیادہ ہیں۔
باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بجلی کی فروخت میں کمی اور نقصانات کی مد میں 596 ارب روپے کا اضافہ نوٹ کیا ہے۔
پاور سیکٹر کے ریگولیٹر نے 30 جولائی 2024 کو سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی-جی (سی پی پی اے-جی) اور سسٹم آپریٹر کو ایک ای میل میں اپنی آراء بھیجیں، جس میں جون 2024 کے لیے سرکولر ڈیٹ کی رپورٹ شیئر کی گئی اور اس پر نظرثانی کی درخواست کی گئی۔
ذرائع کے مطابق نیپرا نے اپنے تبصروں میں مشاہدہ کیا کہ مالی سال24-2023کے دوران ڈسکوز کی بجلی کی خریداری 11,142 گیگا واٹ آور (جی ڈبلیو ایچ) ہو گئی ہے، جو کہ مالی سال 23-2022 کی 16,696 گیگا واٹ آور کے مقابلے میں 1 فیصد کم ہے۔ مالی سال 24-2023 کے دوران ڈسکوز کے نقصانات 18.31 فیصد ہو گئے ہیں، جو مالی سال 23-2022 کے 16.84 فیصد کے مقابلے میں 1.47 فیصد زیادہ ہیں۔
ریگولیٹر نے مزید کہا کہ مالی سال 24-2023 کے لیے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن (ٹی اینڈ ڈی) نقصانات کا اوسط ہدف 11.77 فیصد تھا۔ یوں ڈسکوز نے ہدف کے مقابلے میں 6.54 فیصد زیادہ نقصانات ظاہر کئے ۔ جس کی وجہ سے مالی سال 24-2023 کے دوران سرکولر ڈیٹ میں تقریباً 276 ارب روپے کا اضافہ کیا ہے۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ ڈسکوز کو اپنے نیٹ ورک کو بہتر بنانے کے لیے مالی سال 24-2023 کے لیے 163.1 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی تھی۔
وصولیوں کے معاملے پر نیپرا نے کہا کہ اگرچہ مالی سال 24-2023 کے لیے وصولیوں کا تناسب 92 فیصد رہا ہے، لیکن وصول نہ کی گئی رقم مالی سال 23-2022 کے 236 ارب روپے کے مقابلے میں بڑھ کر مالی سال 24-2023 میں 315 ارب روپے ہو گئی ہے۔
نیپرا نے مزید کہا کہ مالی سال 24-2023 کے لیے سرکولر ڈیٹ میں تقریباً 83 ارب روپے کا اضافہ ہوا، بنیادی طور پر اس حقیقت کی وجہ سے کہ ان ادائیگیوں کے 374 ارب روپے مالی گنجائش سے ادا کیے گئے تھے۔ تاہم، ڈسکوز کی نااہلیوں کے نتیجے میں اضافی ٹی اینڈ ڈی نقصانات اور وصولیوں کی کمی نے سرکولر ڈیٹ میں 596 ارب روپے کا اضافہ کیا۔
ذرائع نے کچھ ڈسکوز کی کارکردگی کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ جون 2024 میں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے پروگریسو ٹی اینڈ ڈی نقصانات 15.80 فیصد رہے جو نیپرا کے24-2023 کے ہدف سے 5.79 فیصد زیادہ ہیں۔ جون 2024 کے لیے پروگریسو کمپیوٹڈ وصولی (بغیر سبسڈی کے) 98.87 فیصد تھی جو نیپرا کے 24-2023 کے ہدف سے 1.13 فیصد کم ہے۔
کمپنی کی قابل وصول رقم 30 جون 2023 کو 213.235 ارب روپے سے بڑھ کر جون 2024 کے آخر تک 224.649 ارب روپے ہو گئی، جس میں 11.413 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ لیسکو نے مالی سال 24-2023 کے دوران 13.343 ارب روپے کی ڈیٹیکشن بلنگ کی، جس میں 5.018 ارب روپے کی رقم وصول ہوئی، جس سے وصولی کی شرح صرف 37.6 فیصد رہی، جو بہت کم ہے۔ یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ لائن لاسز کو اس سرگرمی کے ذریعے مینج کیا گیا، جس سے ڈیٹیکشن پالیسی کی خلاف ورزی ہوئی اور قابل وصول رقم میں اضافہ ہوگیا۔
پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے ٹی اینڈ ڈی نقصانات 38.05 فیصد ہیں، جو کہ نیپرا کے 24-2023 کے ہدف سے 18.33 فیصد زیادہ ہیں، جبکہ وصولی 92.22 فیصد رہی - جو نیپرا کے ہدف سے 7.78 فیصد کم ہے۔ جون 2024 کے اختتام تک قابل وصول رقم 215.063 ارب روپے سے بڑھ کر 246.104 ارب روپے ہو گئی، جس میں 31.044 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
پیسکو نے مالی سال 24-2023 کے دوران 5.825 ارب روپے کی ڈیٹیکشن بلنگ کی، جس میں صرف 2.011 ارب روپے کی وصولی ہوئی؛ یوں وصولی کی شرح صرف 34.5 فیصد رہی جو بہت کم ہے۔ یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ لائن نقصانات کو اس سرگرمی کے ذریعے مینج کیا گیا، جس سے ڈیٹیکشن پالیسی کی خلاف ورزی ہوئی اور قابل وصول رقم میں اضافہ ہوا۔
ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی (میپکو) کے ٹی اینڈ ڈی نقصانات 15.18 فیصد ہیں، جو کہ نیپرا کے 24-2023 کے ہدف سے 3.35 فیصد زیادہ ہیں۔
کمپنی کی وصولیاں 1.38 فیصد کم ہوئیں، جبکہ قابل وصول رقم 30 جون 2023 کو 109.599 ارب روپے سے بڑھ کر جون 2024 کے آخر تک 128.871 ارب روپے ہو گئی، جس میں 19.272 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
ڈسکو نے مالی سال 24-2023 کے دوران 7.299 ارب روپے کی ڈیٹیکشن بلنگ کی، جس میں 5.547 ارب روپے کی وصولی ہوئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لائن نقصانات کو اس سرگرمی کے ذریعے مینج کیا گیا، جس سے ڈیٹیکشن پالیسی کی خلاف ورزی ہوئی اور قابل وصول رقم میں اضافہ ہوا۔
اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے ٹی اینڈ ڈی نقصانات 8.76 فیصد ہیں، جو نیپرا کے سال 24-2023 کے ہدف سے 1.45 فیصد زیادہ ہیں، جبکہ جون 2024 کے لیے پروگریسو کمپیوٹڈ وصولی (بغیر سبسڈی کے) 98.21 فیصد تھی، جو نیپرا کے 24-2023 کے ہدف سے 1.79 فیصد کم ہے۔قابل وصول رقم جون 2024 کے آخر تک بڑھ کر 89.447 ارب روپے ہو گئی، جس میں 15.490 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ڈسکو نے مالی سال 24-2023 کے دوران 1.586 ارب روپے کی ڈیٹیکشن بلنگ کی، جس میں 1.172 ارب روپے کی وصولی ہوئی، جس سے وصولی کی شرح صرف 73.9 فیصد رہی، جو بہت کم ہے۔ یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ لائن نقصانات کو اس سرگرمی کے ذریعے مینج کیا گیا، جس سے ڈیٹیکشن پالیسی کی خلاف ورزی ہوئی اور قابل وصول رقم میں اضافہ ہوا۔
ذرائع نے بتایا کہ فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) کے نقصانات نیپرا کے 24-2023 کے ہدف سے 1.08 فیصد زیادہ ہیں، جبکہ قابل وصول رقم میں 14.831 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جبکہ گوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (گیپکو) کے ٹی اینڈ ڈی نقصانات میں 2.48 فیصد اضافہ ہوا، کمپیوٹڈ وصولی 0.93 فیصد کم ہوئی اور قابل وصول رقم میں 17.466 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments