پاک فوج کے میڈیا ونگ نے اتوار کے روز بتایا کہ رواں ہفتے کے اوائل میں ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہونے والے 24 سالہ لیفٹینںٹ نے شہادت کو گلے لگالیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہاکہ 11 اگست 2024 کو لیفٹیننٹ عزیر محمود ملک (عمر: 24 سال، ڈسٹرکٹ اٹک کے رہائشی) نے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال پشاور میں جام شہادت نوش کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 9 اگست کو وادی تیراہ میں تین مختلف مقامات پر سیکورٹی فورسز اور خوارج (دہشت گردوں) کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

فائرنگ کے تبادلے میں چار دہشت گرد مارے گئے جبکہ تین فوجی حوالدار انعام گل، سپاہی محمد عمران اور سپاہی الطاف خان نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

باغ کے ایک مقام پر لیفٹیننٹ عزیر محمود ملک نے محاذ سے اپنے دستے کی قیادت کرتے ہوئے بہادری سے مقابلہ کیا اور چار خوارج کو جہنم واصل کیا۔

تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران لیفٹیننٹ عزیر ممحمود شدید زخمی ہوئے جنہیں علاج کیلئے سی ایم ایچ پشاور میں منتقل کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آج وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے اور شہادت کے مرتبے پر فائز ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کا کہناہے کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر افسران اور جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔

Comments

200 حروف