وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدام (پی ڈی اینڈ ایس آئی) پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں ڈپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (ڈی ڈی ڈبلیو پیز) کے منظور شدہ اور سفارش کردہ منصوبوں کے لئے فنڈز مختص نہ کرنے پر غور کر رہی ہے کیونکہ یہ ناقص ڈیزائن اور عمل درآمد پر مبنی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار سیکرٹری منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدام نے تحصیل لیہ کی تحصیل شیر گھر میں شمسی توانائی کے پلانٹ کیلئے پی ایس ڈی پی میں 5.414 ارب روپے مختص کرنے کے حوالے سے پارلیمانی پینل میں بحث کے دوران کیا۔ سینیٹ کمیٹی کی جانب سے نجی شعبے کے ذریعے ایسے منصوبوں (سولر پلانٹ) پر عمل درآمد نہ کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیے جانے کے بعد سیکریٹری منصوبہ بندی نے کہا کہ وزارت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے کیونکہ یہ ڈی ڈی ڈبلیو پی نے تجویز کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کا مقصد ڈی ڈی ڈبلیو پی کی حوصلہ شکنی کرنا ہے تاکہ پی ایس ڈی پی میں ان کے لئے فنڈز مختص نہیں کیے جائیں گے کیونکہ مفادات کے ٹکراؤ کی وجہ سے یہ ناقص ڈیزائن اور نافذ پر مبنی ہیں۔کمیٹی نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ ڈی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس سیکرٹری پلاننگ اینڈ فنانس کی مشترکہ صدارت میں ہونا چاہیے۔
قبل ازیں اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارت توانائی کی منظوری کے بعد 5 ارب 41 کروڑ 30 لاکھ روپے کی مجموعی لاگت سے 4827 ایکڑ اور 07 مرلے کی خریداری کا نظر ثانی شدہ پی سی ون اپریل 2024 میں انٹیگریٹڈ پراجیکٹ آٹومیٹڈ سسٹم پر اپ لوڈ کردیا گیا تھا۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ 16 مئی 2024 کو ہونے والے پری سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں این ٹی ڈی سی کو لاگت کو مزید معقول بنانے کی ہدایت کی گئی۔ 24 جولائی 2024 کو ہونے والے جائزہ اجلاس اور اس کے منٹس کی تعمیل میں لاگت کو 6.208 ارب روپے سے بڑھا کر 5.414 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔
پرائیویٹ پاور انفرااسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) نے 12جولائی 2024 کو سولر پی وی پروجیکٹ کے قیام کی مناسبت پر ابتدائی مطالعہ بھی پیش کیا جس میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ موجودہ موسمی حالات کے پیش نظر نشاندہی کردہ مقام پر فوٹو وولٹک پلانٹ کے قیام کی صلاحیت امید افزا دکھائی دیتی ہے۔ اعلی درجہ حرارت ، دھول کے طوفان اور کم سے کم بارش سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کے باوجود ، سائٹ کی وافر مقدار میں شمسی شعاعیں اسے فوٹو وولٹک انفرااسٹرکچر کے لئے ایک سازگار مقام بناتی ہیں۔ وافر سورج کی روشنی اور سازگار ماحولیاتی حالات کا امتزاج موثر توانائی کی پیداوار کی صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے اور اس علاقے میں پائیدار بجلی کی پیداوار کی فزیبلٹی پر روشنی ڈالتا ہے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پی پی آئی بی کی رپورٹ یکم اگست 2024 کو این ٹی ڈی سی کے پاور سسٹم پلاننگ ڈپارٹمنٹ کو ارسال کردی گئی ہے تاکہ متعلقہ محکمے کو پیش کیا جاسکے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments