پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعے کے کاروباری روز تیزی کا رجحان برقرار رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریبا 700 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

کاروباری سیشن کے دوران مارکیٹ میں خریداروں کا غلبہ رہا جس کی بدولت کاروباری ہفتے کے اختتام پر انڈیکس مثبت زون میں بند ہوا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 695.36 پوائنٹس 0.89 فیصد اضافے کے ساتھ 78,569.59 پوائنٹس پر بند ہوا۔

قبل ازیں آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، فارماسیوٹیکل اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ انڈیکس میں سب سے زیادہ مثبت حصہ ایم اے آر آئی، یو بی ایل، ایم سی بی، ایس وائی ایس اور ایم ای بی ایل کی طرف سے آیا، کیونکہ انہوں نے انڈیکس میں مجموعی طور پر 566 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔

جمعرات کو پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور منافع بخش خریداری کی بدولت انڈیکس مثبت نوٹ پر بند ہوا تھا۔

لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے نتائج کے اعلان کی بدولت ہفتہ وار بنیادوں پر کے ایس ای 100 میں 0.44 فیصد اضافہ ہوا۔

مضبوط کارپوریٹ نتائج اور سرکاری بانڈز کی کٹ آف پیداوار میں کمی کی وجہ سے بھی رحجان میں بہتری آئی۔

تمام سکیورٹی پیپرز پر منافع کی شرح توقعات سے زیادہ کم ہوئیں اور اس نیلامی میں 50 سے لیکر 54 بنیادی پوائنٹس کم ہوئے۔ 3 ماہ کے بانڈز میں منافع کی شرح 52 پوائنٹس کم ہو کر 18.9748 پر پہنچ گئی جبکہ اس دوران 63 ارب ڈالر کی نیلامی قبول کی گئی۔

ایک اہم پیشرفت کے طور پر، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر تقریبا 3 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے 2.03 ارب ڈالر کے مقابلے میں سالانہ بنیادوں پر 48 فیصد زیادہ ہیں۔

لکی سیمنٹ نے اپنے نوٹس میں اسٹاک ایکسچینج کو بتایا کہ سال 2024 کے دوران اس کا بعد از ٹیکس منافع 72.34 ارب روپے رہا جو گزشتہ سال کے 59.54 ارب روپے کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے۔

دریں اثنا وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری سمیت پاکستان کے اعلیٰ حکام نے چینی حکام سے ملکی توانائی کے شعبے پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے چین کے ناظم الامور شی یوآن کیانگ اور چینی سفارتخانے کے دیگر حکام سے چینی سفارتخانے میں ملاقات کی۔

عالمی سطح پر جمعے کے روز چین کے حصص میں اضافہ ہوا جبکہ اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ جولائی میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں توقع سے زیادہ تیزی سے اضافہ ہوا ہے حالانکہ تجزیہ کاروں نے متنبہ کیا ہے کہ مقامی طلب میں کمی برقرار ہے۔

یہ اضافہ عالمی مارکیٹوں میں بھی اضافے کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی بے روزگاری الاؤنس کی درخواستوں میں توقع سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لیبر مارکیٹ بے نقاب ہورہی ہے۔

ایشیائی حصص میں ایک مشکل ہفتے کا اختتام بلند ترین سطح پر ہو رہا ہے کیونکہ جاپانی اسٹاک پیر سے تمام بڑے نقصانات کا ازالہ کرنے کے قریب ہیں ، جبکہ ین ایک بار پھر گراوٹ کا شکار ہے کیونکہ مارکیٹوں نے امریکی شرح سود میں کمی کے امکانات کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

خطے بھر میں ایم ایس سی آئی کا ایشیا ایکس جاپان اسٹاک انڈیکس 2.04 فیصد جبکہ جاپان کا نکی انڈیکس 1.16 فیصد بڑھ گیا۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کے کاروباری امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.05 فیصد اضافہ ہوا اور روپیہ 14 پیسے بڑھنے کے بعد 278 روپے 55 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن قبل کے 493.09 ملین سے کم ہو کر 420.40 ملین رہ گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 25.85 ارب روپے سے کم ہو کر 20.72 ارب روپے رہ گئی۔

کوہ نور اسپننگ 64.78 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے، یوسف ویونگ 24.86 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور دی آرگینک میٹ 18.12 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 446 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 226 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 156 میں کمی جبکہ 64 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف