جمعرات کو وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق مسعود ملک نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے مثبت اثرات کے باعث اشیائے خوردونوش کی مہنگائی میں 48 سے دو فیصد تک کمی آئی ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے موثر اقدامات کے نتیجے میں ملک میں مجموعی مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد پر آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی اور مثبت معاشی اشاریے ظاہر کرتے ہیں کہ ملک استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ غربت کا خاتمہ، مہنگائی میں کمی اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیہی علاقوں میں جی ڈی پی کی شرح نمو 6.3 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ ٹیکس وصولی میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔

اپوزیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ انتخابات کے بعد اپوزیشن کو حکومت بنانے کا موقع دیا گیا لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ انہوں نے پاکستان کا بنگلہ دیش سے موازنہ کرنے پر اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

9 مئی کے واقعات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ”پی ٹی آئی کے کارکنوں کی طرف سے“ فوجی تنصیبات اور ملک کے ہیروز کی یادگاروں پر حملوں کی مذمت کی۔

وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ کچھ عناصر سوشل میڈیا پر منفی مہم چلا رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کے 86 فیصد صارفین کے تحفظ کے لیے اگلے تین ماہ کے لیے 50 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

معاشی چیلنجز کے باوجود حکومت نے موجودہ وفاقی بجٹ میں غریب عوام کی بہتری کے لیے 600 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے خاص طور پر پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف