نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے جون 2024 کے لیے ڈسکوز کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) میں 2 روپے 56 پیسے فی یونٹ اضافےکا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت صارفین سے اضافی 33 ارب 50 کروڑ روپے وصول کیے جائیں گے۔

نیپرا کے مطابق جون 2024 کے فیول چارجز میں فرق کی وجہ سے ڈسکوز کے منظور شدہ ٹیرف میں ایڈجسٹمنٹ کرنے کے لیے سی پی پی اے-جی کی جانب سے 15 جولائی 2024 کو 2.1054 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

اس کے بعد سی پی پی اے-جی نے 24 جولائی 2024 کو اپنے دعوے پر نظر ثانی کرتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی نے جون 2024 کے لیے مختلف پاور پلانٹس کے ایندھن کی لاگت پر نظر ثانی کی ہے، جس کا ایف سی سی کے گزشتہ تخمینے کے مقابلے میں کافی اثر پڑا ہے اور یہ 2.6307 روپے فی یونٹ ہے کیونکہ اصل ایف سی اے کا فرق 7.1403 روپے فی یونٹ کے ریفرنس کے مقابلے میں 9.7710 روپے فی یونٹ تھا۔

اتھارٹی نے 31 جولائی 2024 کو اس معاملے کی سماعت کی جس میں مختلف اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

سی پی پی اے-جی کے سی ای او نے اتھارٹی کے سامنے کیس پیش کیا اور بتایا کہ ہائیڈرو اور لوکل کوئلے سے ریفرنس ٹیرف کے مقابلے میں قدرے کم پیداوار ہوتی ہے۔ سی پی پی اے-جی نے یہ بھی وضاحت کی کہ بندش کی وجہ سے نیلم جہلم کو نہیں چلایا جا سکا اور اس کے نتیجے میں نیلم جہلم کو کوئی ادائیگی نہیں کی گئی۔ تاہم ، کچھ ایندھن جو سسٹم کی ضروریات اور معاہدے کی ذمہ داریوں کی وجہ سے ریفرنس مکس کا ایک اہم حصہ نہیں تھے جیسے آر ایل این جی شامل ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ ایندھن کی اصل قیمتوں میں حوالہ جاتی ولیو کے مقابلے میں زیادہ فرق نہیں ہے۔

سی پی پی اے-جی کے سی ای او نے یہ بھی بتایا کہ اصل پیداوار ریفرنس ٹیرف میں فرض کی گئی جنریشن سے 10 فیصد کم رہی۔

این ٹی ڈی سی/ این پی سی سی کے نمائندے نے بتایا کہ سالانہ کی بنیاد پر پیداوار میں 2 فیصد کمی آئی ہے۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ ماہانہ کی بنیاد پر بجلی کی طلب 22 ہزار 971 میگاواٹ رہی جبکہ سب سے کم طلب 10 ہزار 92 میگاواٹ رہی۔ اتھارٹی نے ایس او کو ہدایت کی کہ وہ ایف سی اے کی آئندہ سماعت میں 2018 ء سے جنریشن ڈیمانڈ پیٹرن فراہم کرے تاکہ شمسی توانائی کی شمولیت کی وجہ سے طلب میں اتار چڑھاؤ اور کمی کا تجزیہ کیا جاسکے۔

سسٹم آپریٹر (ایس او) کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ پیشگوئی کے مقابلے میں بارش میں معمولی کمی آئی اور مہینے کے دوران اصل درجہ حرارت اوسط (0.18 پلس سینٹی گریڈ) سے قدرے زیادہ رہا۔

اتھارٹی نے اعداد و شمار اور قومی اوسط یونیفارم ٹیرف کی جانچ پڑتال کے بعد جون 2024 کے فیول چارجز میں فرق کی وجہ سے ڈسکوز کے لئے قابل اطلاق ٹیرف میں 2.5627 روپے فی کلو واٹ کا اضافہ کیا۔

نظر ثانی شدہ ایف سی اے کا اطلاق الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز (ای وی سی ایس) اور لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام کنزیومر کیٹیگریز پر ہوگا اور جون 2024 کے مہینے میں صارفین کو بل کیے گئے یونٹس کی بنیاد پر صارفین کے بلوں میں الگ سے دکھایا جائے گا۔ ڈسکوز اگست 2024 کے بلنگ مہینے میں جون 2024 کے سلسلے میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی عکاسی کریں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف