پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کے کاروباری روز کے ایس ای 100 انڈیکس منفی زون میں بند ہوا کیوں کہ بعد کے گھنٹوں میں منافع کے حصول نے ابتدائی گھنٹوں میں 600 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ختم کردیا۔

انڈیکس نے سیشن کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 77,800.04 پر جا پہنچا تھا۔

تاہم کاروباری سیشن کے دوسرے نصف میں سرمایہ کاروں نے منافع حاصل کرنا شروع کردیا جس سے انڈیکس 77,086.82 کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 76.85 پوائنٹس یا 0.10 فیصد کی کمی سے 77,114.49 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ مارکیٹ میں حصص اتار چڑھاؤ کا شکار رہے اور مارکیٹ پر غلبے کیلئے فروخت اور خریداری کی کوششوں کے درمیان سخت مقابلہ رہا۔

سرمایہ کاروں نے بجلی، توانائی، کھاد، آٹو، ٹیکنالوجی اور سیمنٹ کے شعبوں کے منتخب حصص کے درمیان سوئچ کرنے کا انتخاب کیا جس کے نتیجے میں بی اے ایچ ایل، ای ایف ای آر ٹی، ایف ایف سی، یو بی ایل اور پی پی ایل میں مجموعی طور پر 263 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔ دوسری جانب پی پی ایل، ایچ بی ایل اور اینگرو نے مجموعی طور پر 121 پوائنٹس کا اضافہ کیا کیونکہ یہاں خریداری میں دوبارہ دلچسپی دیکھی گئی۔

اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کا کہنا ہے کہ دن کا اختتام نسبتا ہموار سطح پر ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نتائج کے سیزن کی وجہ سے بینچ مارک انڈیکس پورے سیشن کے دوران اتار چڑھاؤ کا شکار رہا۔

گزشتہ سیشن میں 1100 سے زائد پوائنٹس کی کمی کے بعد منگل کو کے ایس ای 100 انڈیکس میں تیزی دیکھی گئی اور انڈیکس 107 پوائنٹس کے معمولی اضافے کے ساتھ بند ہوا۔

ایک اہم پیشرفت میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے دوست ممالک سے قرض کا رول اوور رواں ماہ کیا جائے گا اور نئی توسیعی فنڈ سہولت کے لیے روزانہ کی بنیاد پر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اضافی بات چیت کی جا رہی ہے۔

عالمی سطح پر بدھ کو ایشیائی حصص کی مارکیٹوں میں زیادہ تر استحکام دیکھا گیا کیونکہ وال اسٹریٹ میں تیزی آئی اور امریکہ میں کساد بازاری کے خدشات کا ازسرنو جائزہ لیا گیا، تاہم جاپانی حصص میں اتار چڑھاؤ میں اضافے کی وجہ سے منافع میں کمی واقع ہوئی۔

نکی میں 0.6 فیصد کی کمی پیر کے 13 فیصد اور منگل کو 10 فیصد اضافے کے مقابلے میں نسبتا معمولی تھی جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو امید تھی کہ وہ اپنے قدم جما رہے ہیں۔

جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کے ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین انڈیکس میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کوریا کے حصص میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا۔

رات بھر اوپر رہنے کے بعد نیسڈیک کے فیوچرز میں 0.1 فیصد کمی آئی جس کی وجہ مصنوعی ذہانت کو پسند کرنے والے سپر مائیکرو کمپیوٹر میں 12 فیصد کمی ہے۔

امریکہ میں کساد بازاری کا خدشہ بھی تھوڑا سا کم ہو گیا تھا کیونکہ معاشی اعداد و شمار اب بھی موجودہ سہ ماہی میں ٹھوس معاشی نمو کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

اٹلانٹا فیڈ کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی جی ڈی سے متعلق اندازہ ہے کہ مجموعی مقامی پیداوار 2.9 فیصد کی سالانہ رفتار سے چل رہی ہے۔

دریں اثنا بدھ کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.01 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور 4 پیسے کی کمی کے بعد روپیہ 278 روپے 73 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم ایک سیشن قبل کے 600.9 ملین سے کم ہو کر 447.53 ملین رہ گیا۔

تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 17.13 ارب روپے سے بڑھ کر 18.39 ارب روپے ہوگئی۔

کوہ نور اسپننگ 70.04 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے، پاور سیمنٹ 28.78 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور پاک انٹ بلک 20.89 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

بدھ کو 440 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 231 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 160 میں کمی جبکہ 49 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف