پاکستان

بنگلا دیش کے ساتھ کھڑے ہیں، حالات جلد معمول پر آنے کی امید ہے، دفتر خارجہ

  • بنگلہ دیشی عوام کا جذبہ اور اتحاد انہیں ایک بہتر مستقبل کی طرف لے جائے گا، بیان
شائع August 7, 2024

پاکستان نے بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی عوام بنگلہ دیشی عوام کے ساتھ کھڑی ہے ۔ امید ہے کہ بنگلہ دیش میں حالات پر امن طریقے سے معمول پر آجائیں گے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ بنگلہ دیشی عوام کا جذبہ اور اتحاد انہیں ایک ہم آہنگ مستقبل کی طرف لے جائے گا۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ ماہ سے طلبہ تنظیموں کی جانب سے سرکاری ملازمتوں میں متنازع کوٹہ سسٹم کو ختم کرنے کے مطالبے کے بعد سے مظاہروں اور تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ معاملہ شیخ حسینہ کو ہٹانے کی مہم میں بدل گیا جو پچھلے 15 سال سے اقتدار میں ہیں ،انہوں نے جنوری میں چوتھی بار اقتدار حاصل کیا۔

بنگلہ دیش میں حکومت مخالف مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران مرنے والوں کی مجموعی تعداد 200 سے تجاوز کر چکی ہے۔

فوج کی جانب سے ان کے خلاف کارروائی کے بعد شیخ حسینہ بالآخر پیر کو ہیلی کاپٹر پر فرار ہوگئیں۔

بعد ازاں اسی روز بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وکرالزمان نے سرکاری ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے اور فوج نگران حکومت تشکیل دے گی۔

حسینہ واجد کی رہائش گاہ پر مظاہرین کی لوٹ مار کے فوری بعد آرمی چیف جنرل وکرالزمان نے کہا کہ ملک کو بہت نقصان پہنچا ہے، معیشت متاثر ہوئی ہے، بہت سے لوگ مارے گئے ہیں - یہ تشدد روکنے کا وقت ہے۔

مزید برآں، طلباء رہنماؤں نے منگل کی صبح کہا کہ وہ ایک نئی عبوری حکومت کی خواہش رکھتے ہیں جس کے چیف ایڈوائزر نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس ہوں۔

طلبہ تحریک کے اہم منتظمین میں سے ایک ناہید اسلام نے تین دیگر منتظمین کے ساتھ فیس بک پر ایک ویڈیو میں کہاکہ جس حکومت کی ہم نے سفارش کی ہے اس کے علاوہ کوئی بھی حکومت قبول نہیں کی جائے گی۔

ہم فوج کی حمایت یافتہ یا فوج کی قیادت والی کسی بھی حکومت کو قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے محمد یونس کے ساتھ بھی بات چیت کی ہے اور انہوں نے ہماری دعوت پر یہ ذمہ داری سنبھالنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

Comments

200 حروف