پاکستان نے بدھ کے روز کہا تھا کہ وہ واشنگٹن میں قتل کی سازش کے سلسلے میں ایک پاکستانی شہری کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے بارے میں امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔

ہم نے میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں۔ ہم امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے امریکی حکام کے بیانات کا بھی نوٹس لیا ہے کہ یہ ایک جاری تحقیقات ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا باضابطہ رد عمل دینے سے پہلے ہمیں اس بات کا بھی یقین کرنے کی ضرورت ہے کہ مذکورہ شخص کا پس منظر کیا ہے۔

منگل کے روز امریکی محکمہ انصاف نے کہا کہ 46 سالہ آصف مرچنٹ پر نیویارک کے بروکلین بورو کی وفاقی عدالت میں پیسے دیکر قتل کرانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ عدالتی ریکارڈ کے مطابق ایک وفاقی جج نے انہیں 16 جولائی کو حراست میں لینے کا حکم دیا تھا۔

ایک مجرمانہ شکایت کے مطابق آصف مرچنٹ نے 2020 میں ایران کے پاسداران انقلاب کے اعلی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لئے امریکہ میں لوگوں کو بھرتی کرنے کی کوشش کی تھی۔

اٹارنی جنرل میریک گارلینڈ نے ایک بیان میں کہا کہ محکمہ انصاف کئی سالوں سے ایرانی جنرل سلیمانی کے قتل پر امریکی سرکاری عہدیداروں کے خلاف جوابی کارروائی کی ایران کی بے رحمانہ اور غیر متزلزل کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لئے جارحانہ انداز میں کام کر رہا ہے۔

سی این این نے ایک امریکی عہدیدار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ایف بی آئی کے تفتیش کاروں کا ماننا ہے کہ سلیمانی پر ڈرون حملے کی منظوری دینے والے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر موجودہ اور سابق امریکی سرکاری عہدیدار اس سازش کا ہدف تھے۔

Comments

200 حروف