پاکستان میں ٹویوٹا برانڈ کی گاڑیاں بنانے والی کمپنی انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ (آئی ایم سی) نے ایک بار پھر کہا ہے کہ اس نے انوینٹری کی کم سطح اور سپلائی چین چیلنجز کی وجہ سے پیداواری پلانٹ عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔
آٹومیکر نے بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
کمپنی کے پاس فی الحال خام مال اور اجزا کی انوینٹری کی کم سطح ہے اور مسلسل سپلائی چین چیلنجز کا سامنا ہے ، جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کے لئے پرزوں اور اجزا کی قلت ہوگئی ہے۔
ان حالات میں کمپنی اپنی پیداواری ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔
لہذا کمپنی نے اپنے پروڈکشن پلانٹ کو 6 اگست 2024 سے 8 اگست 2024 تک عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان کا آٹو سیکٹر ملک کی سست معاشی نمو، بڑھتے ہوئے افراط زر اور گاڑیوں کی فروخت کو متاثر کرنے والے قرضوں کی بلند لاگت کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرنے والے اس شعبے نے ڈالر کی قدر میں اضافے کے ساتھ قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا اور بہت سے لوگ اس انحصار کا مقابلہ کرنے کے لئے زیادہ لوکلائزیشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
چند روز قبل آئی ایم سی نے کہا تھا کہ اس نے ٹویوٹا سے وابستہ دیگر کمپنیوں کو کچھ گاڑیوں کی برآمد کا آغاز کیا ہے۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ آئی ایم سی نے ٹویوٹا سے وابستہ دیگر کمپنیوں کو کچھ گاڑیوں کی برآمد ی سرگرمی شروع کر دی ہے۔
یہ تقریب نہ صرف ہمارے کاروبار کو وسعت دینے کے لئے ہمارے عزم کو اجاگر کرتی ہے بلکہ عالمی مارکیٹ میں پاکستان کی موجودگی میں حصہ ڈالنے کے ہمارے عزم کو بھی اجاگر کرتی ہے۔
کمپنی نے کہا کہ اگرچہ یہ ایک اہم قدم ہے، یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ اس ابتدائی مرحلے میں اس برآمدی سرگرمی سے مالی فوائد کم سے کم ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہمارے مجموعی کاروبار پر اس کا اثر غیر معمولی اور غیر اہم ہے۔
Comments