خام تیل کی قیمتیں مستحکم
جمعرات کے روز تیل کی قیمتوں میں معمولی تبدیلی ہوئی ہے کیونکہ سرمایہ کاروں نے ایران میں حماس کے رہنما کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ کے وسیع تر تنازع کے خطرے کے پیش نظر پیداواری گروپ اوپیک پلس کے پیداواری پالیسی کو برقرار رکھنے کے فیصلے پر غور کیا۔
عالمی بینچ مارک برینٹ کروڈ کے معاہدے صبح 10:30 بجے تک 8 سینٹ یا 0.1 فیصد کم ہوکر 80.76 ڈالر فی بیرل پر ہوئے۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 20 سینٹ یا 0.3 فیصد کی کمی سے 77.71 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔
پچھلے سیشن میں دونوں بینچ مارکس پر سب سے زیادہ فعال معاہدوں میں تقریبا 4 فیصد اضافہ ہوا۔
ایران کے دارالحکومت تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل اور بیروت میں حزب اللہ کے سب سے سینئر فوجی کمانڈر کے جاں بحق ہونے کے بعد سے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت قبل اسرائیل کی ہلاکت کے بعد یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں 10 ماہ سے جاری جنگ وسیع تر تنازعمیں تبدیل ہو رہی ہے جس سے خطے سے تیل کی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے۔
بی او کے فنانشل میں ٹریڈنگ کے سینئر نائب صدر ڈینس کسلر نے کہا کہ خام تیل اس خبر پر اپنے تازہ ترین اضافے کا رجحان جاری رکھے ہوئے ہے کہ ایران اسرائیل کے خلاف جوابی حملے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے علاقائی نمائندوں کے ساتھ حکمت علی طے کر رہا ہے۔
دریں اثنا اوپیک پلس کے سرکردہ وزراء کے اجلاس میں تیل کی پیداوار کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے جس میں اکتوبر سے پیداوار میں کٹوتی کی ایک تہہ کو ختم کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے اور اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر اضافے کو روکا یا واپس لیا جاسکتا ہے۔
Comments