ایشیائی ترقیاتی بینک کے فیکٹ فائنڈنگ مشن نے بدھ کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے سیکرٹری عامر علی احمد سے ملاقات کی اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے بی آئی ایس پی کو 300 ملین ڈالر کے مجوزہ تکنیکی امدادی پیکیج پر تبادلہ خیال کیا۔

بی آئی ایس پی کے مطابق اجلاس کے دوران ایشیائی ترقیاتی بینک کے فیکٹ فائنڈنگ مشن نے پروگرام کے دائرہ کار کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔

بی آئی ایس پی نے ایک سرکاری بیان میں کہا کہ پریزنٹیشن میں مجوزہ اضافی فنانسنگ کا احاطہ کیا گیا، جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے 300 ملین ڈالر کا اہم تکنیکی امدادی پیکج بھی شامل ہے۔

اس فنڈنگ کا مقصد ادارہ جاتی مضبوطی، ہنر مندی کی تربیت، صحت اور غذائیت کے اقدامات سمیت پروگرام کے مختلف پہلوؤں کو تقویت دینا ہے۔ یہ شعبے مجموعی سماجی تحفظ کے فریم ورک کو بہتر بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اہم ہیں کہ فائدہ اٹھانے والوں کو پھرپور مدد ملے، سیکرٹری بی آئی ایس پی نے اے ڈی بی فیکٹ فائنڈنگ مشن کی جانب سے حمایت اور تعاون کو تسلیم کیا۔

اجلاس کا بنیادی ایجنڈا انٹیگریٹڈ سوشل پروٹیکشن ڈیولپمنٹ پروگرام تھا، جو ایک مشترکہ اقدام ہے جس کا مقصد بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کے لیے سماجی تحفظ کے اقدامات میں اضافہ کرنا ہے۔

سیکرٹری بی آئی ایس پی نے کہا، “پروگرام کے جامع نقطہ نظر کا مقصد نہ صرف مالی امداد فراہم کرنا ہے بلکہ ہنر مندی اور صحت کے شعبے میں مدد بھی فراہم کرنا ہے، جو فائدہ اٹھانے والوں کی مستحکم ترقی کے لئے اہم ہیں۔

دونوں فریقین نے مشروط کیش ٹرانسفر فریم ورک میں تکنیکی تربیت کو شامل کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اجلاس مثبت انداز میں اختتام پذیر ہوا اور دونوں فریقین نے پروگرام کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے قریبی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ حتمی مقصد پاکستان بھر میں بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے، اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ انہیں ان کے معیار زندگی اور مجموعی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کے لئے ضروری مدد ملے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد میں شریک مشن لیڈر اور پرنسپل پبلک سیکٹر اسپیشلسٹ لائسیسا تورا، پرنسپل سوشل سیکٹر اسپیشلسٹ شن لونگ، سینئر پروجیکٹ آفیسر عمر بن ضیا اور سبینا یوسفووا سمیت دیگر شامل تھے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف