جمعے کے روز تیل کی قیمتوں میں معمولی تبدیلی آئی لیکن چین میں طلب کی کمی اور غزہ جنگ بندی معاہدے کی توقعات کی وجہ سے قیمتیں مسلسل تیسری ہفتہ وار گراوٹ کی راہ پر گامزن ہیں۔ غزہ جنگ بندی سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی آسکتی ہے تاہم رسد کے خدشات بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔

ستمبر کے لئے برینٹ کروڈ کے سودے ایک فیصد کی کمی سے 82.36 ڈالر فی بیرل رہے جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ 6 سینٹ سستا ہوکر 78.22 ڈالر پر آگیا۔

گزشتہ تین ہفتوں میں دونوں بینچ مارکس میں تقریبا 5 فیصد کمی آئی ہے۔ برینٹ اس ہفتے معمولی کمی کا شکار ہے جبکہ ڈبلیو ٹی آئی میں 2 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔

اے این زیڈ ریسرچ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے چین کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جون میں ملک میں تیل کی طلب 8.1 فیصد کم ہوکر 13.66 ملین بیرل یومیہ (بی پی ڈی) رہ گئی جس سے کھپت پر خدشات پیدا ہوئے۔

اے این زیڈ نے کہا کہ کمی ممکنہ طور پر پٹرول اور ڈیزل کی وجہ سے ہے کیونکہ بڑھتی ہوئی نئی توانائی اور خودکار ڈرائیونگ گاڑیاں زیادہ مقبول ہو رہی ہیں۔

مشرق وسطیٰ میں غزہ میں جنگ بندی کی امیدیں زور پکڑ رہی ہیں۔ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور کینیڈا کے رہنماؤں نے جمعے کے روز ایک مشترکہ بیان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

دریں اثنا امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں میں مدد کریں۔

جنگ بندی کئی مہینوں سے مذاکرات کا موضوع رہی ہے لیکن امریکی حکام کا خیال ہے کہ حماس کی جانب سے خواتین، بیماروں، بوڑھوں اور زخمی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے فریقین چھ ہفتوں کی جنگ بندی کے معاہدے کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں۔

پی وی ایم کے تیل کے تجزیہ کار ٹامس ورگا نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کینیڈا کی جنگلات کی آگ سے پیداوار کو لاحق خطرات، امریکی خام تیل کے بڑے ذخائر میں کمی اور مضبوط معاشی اعداد و شمار کے بعد ستمبر میں امریکی شرح سود میں کمی کی مسلسل امیدوں کی وجہ سے محدود تھی۔

Comments

200 حروف