مارکٹس

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں فروخت کا دباؤ، 100 انڈیکس 928 پوائنٹس گر گیا

مسلسل دو سیشنز میں تیزی کے بعد بینچ مارک انڈیکس 79 ہزار پوائنٹس کی حد کھو بیٹھا
شائع July 25, 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں مسلسل دو روز مثبت رحجان کے بعد جمعرات کو مندی کا رحجان دیکھا گیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 982 پوائنٹس کی کمی پر بند ہوا۔

کے ایس ای 100 نے کاروبار کا آغاز کچھ حد تک خریداری کے ساتھ کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 79,776.96 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

تاہم بعد کے گھنٹوں میں فروخت کا شدید دباؤ دیکھا گیا جو سیشن کے اختتام تک برقرار رہا۔

کاروبار کے اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 927.68 پوائنٹس یا 1.17 فیصد کی کمی سے 78,469.33 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس کیپٹل اسٹیک نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو کاروبار کا اختتام منفی انداز میں ہوا ہے، دن کے بیشتر تر حصے میں انڈیکس منفی زون میں میں ٹریڈ کرتے رہے جبکہ سرمایہ کاروں کی شرکت گزشتہ سیشن کے مقابلے میں کم ہوئی۔

کے ایس ای 100 میں کمی کا سبب بننے والوں میں بینکنگ، بجلی کی پیداوار اور تقسیم، ٹیکنالوجی اور مواصلات کے شعبے شامل ہیں۔

ایک اور بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے کہا کہ انڈیکس پورے سیشن کے دوران اتار چڑھاؤ کا شکار رہا جس کی بنیادی وجہ رول اوور ہفتے سے قبل فروخت کا دباؤ تھا۔

بدھ کے روز کے ایس ای 100 انڈیکس میں 410 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کی وجہ آئندہ بنیادی شرح سود میں میں مزید کمی کے امکان اور نتائج کے سیزن کے حوالے سے جوش و خروش تھا۔

فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ نے 30 جون 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 8.28 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا جس میں سالانہ بنیادوں پر 495 فیصد کا زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

جمعرات کو پی ایس ایکس کو فراہم کیے گئے کمپنی کے مجموعی مالیاتی گوشواروں میں انکشاف کیا گیا کہ کمپنی نے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 1.39 ارب روپے کا منافع کمایا تھا۔

دریں اثنا میپل لیف سیمنٹ فیکٹری لمیٹڈ (ایم ایل سی ایف) نے یوریا اور دانے دار سنگل سپر فاسفیٹ کھاد تیار کرنے والی ایگری ٹیک لمیٹڈ (اے جی ایل) کے اضافی حصص اور کنٹرول حاصل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

ایم ایل سی ایف کی جانب سے آفر مینیجر کے طور پر مقرر کی گئی نیکسٹ کیپیٹل لمیٹڈ نے اسٹاک ایکسچینج کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

عالمی سطح پر جمعرات کے روز ایشیائی حصص میں مندی دیکھی گئی کیونکہ عالمی ٹیکنالوجی حصص میں مندی کی وجہ سے سرمایہ کار کم خطرات والے اثاثوں کی طرف متوجہ ہورہے ہیں جن میں شارٹ ڈیٹڈ بانڈز، ین اور سوئس فرانک شامل ہیں۔

حصص کی فروخت کی وجہ سے سرمایہ کاروں نے عالمی سطح پر شرح سود میں کمی کی پیشگوئیاں بڑھادیں، سودے ستمبر میں فیڈرل ریزرو کی کارکردگی میں 100 فیصد نرمی کا اشارہ دے رہے ہیں۔ مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ میں اضافے نے کیری ٹریڈز پر خطرناک حد تک جارحانہ رجحان کو ہوا دی جس سے جمعرات کو ڈالر مزید 0.6 فیصد گر کر 152.85 ین پر آگیا۔

جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کے ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین انڈیکس میں 0.7 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جبکہ جاپان کا نکی انڈیکس 2.9 فیصد اور جنوبی کوریا کا کوسپی انڈیکس 2 فیصد گر گیا۔ تائیوان کی مارکیٹیں طوفان کی وجہ سے دوسرے روز بھی بند رہیں۔

جمعرات کو انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 0.09 روپے کے اضافے سے 278.41 روپے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 386.98 ملین سے کم ہو کر 327.28 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 14.9 ارب روپے سے بڑھ کر 15.28 ارب روپے ہوگئی۔

فوجی فرٹ بن 28.45 ملین شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہی۔ اس کے بعد 17.87 ملین شیئرز کے ساتھ ہیسکول پیٹرول دوسرے اور دیوان موٹرز 16.45 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 445 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 135 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 263 میں کمی جبکہ 47 کے بھاؤ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Comments

200 حروف