دنیا کے سب سے بڑے خام تیل درآمد کنندہ چین میں کمزور طلب کے خدشات اور مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی معاہدے کے قریب ہونے کی توقعات کی وجہ سے جمعرات کو خام تیل کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ۔

ستمبر کیلئے برینٹ کروڈ کی قیمت 63 سینٹ یا 0.8 فیصد کی کمی سے 81.08 ڈالر فی بیرل پر آگئی ۔ اسی طرح امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 63 سینٹ یا 0.8 فیصد کی کمی سے 76.96 ڈالر فی بیرل رہی۔

انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کی جانب سے گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کی انونٹریز میں 3.7 ملین بیرل کی کمی کے بعد بدھ کو دونوں بینچ مارکس میں تیزی دیکھی گئی ۔ اس کا موازنہ تجزیہ کاروں کی 1.6 ملین بیرل کی قرعہ اندازی کی توقعات سے کیا گیا ہے۔

تجزیہ کاروں کی توقعات کے مقا بلے میں امریکی پٹرول کے ذخائر میں 5.6 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے۔

ای آئی اے کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 250،000 بیرل اضافے کی توقعات کے مقابلے میں ڈسٹیلیٹ کے ذخیرے میں 2.8 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے۔

نسان سیکیورٹیز کی ایک اکائی این ایس ٹریڈنگ کے صدر ہیرویوکی کیکوکاوا نے کہا کہ امریکی خام تیل اور پٹرول کے حصص میں کمی کے باوجود، سرمایہ کار چین میں کمزور طلب کے بارے میں محتاط رہے اور اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات کو آگے بڑھانے کی توقعات نے دباؤ میں اضافہ کیا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال چین کی تیل کی درآمدات اور ریفائنری کی پیداوار 2023 کے مقابلے میں کم رہی جس کی وجہ سست معاشی نمو کے درمیان ایندھن کی طلب میں کمی ہے۔

کیکوکاوا نے مزید کہا کہ امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی نے تاجروں کی خطرے کی خواہش کو بھی کم کیا ۔ وال اسٹریٹ پر تینوں اہم انڈیکس بدھ کو مندی کے ساتھ بند ہوئے۔

مشرق وسطیٰ میں امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے مئی میں پیش کیے گئے منصوبے اور مصر اور قطر کی ثالثی میں غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور عسکریت پسند گروپ حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران تیزی آئی ہے۔

بدھ کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے امریکی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے جنگ کے بعد غزہ کوانتہا پسندی سے پاک کرنے کے منصوبے کا ایک مبہم خاکہ پیش کیا اور اسرائیل اور امریکہ کے عرب اتحادیوں کے درمیان مستقبل کے ممکنہ اتحاد کا خاکہ پیش کیا۔

راکوٹن سکیورٹیز کے اجناس کے تجزیہ کار ستورو یوشیدا نے کہا کہ اگر مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی پر بات چیت میں پیش رفت ہوتی ہے اور امریکی حصص کی قیمتوں میں کمی جاری رہتی ہے ،اس کے ساتھ چینی معیشت سست رہتی ہے توتیل کی قیمتیں جون کی ابتدائی سطح تک گر سکتی ہیں۔

فلپ نووا کی تجزیہ کار پرینکا سچدیوا کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ امریکی شرح سود میں کمی کے بارے میں وضاحت کا فقدان ہے، جو چین کی معاشی بحالی کے ناقص ہونے کی وجہ سے مضبوط طلب کی توقع نہیں کرتے ہیں۔

امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے رواں سال ستمبر اور دسمبر میں شرح سود میں صرف دو مرتبہ کٹوتی متوقع ہے کیونکہ افراط زر میں کمی کے باوجود امریکی صارفین کی طلب میں محتاط رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

کم شرح سود سے معاشی ترقی کو فروغ ملنا چاہئے ، جس سے تیل کی کھپت میں اضافہ ہوگا۔

Comments

200 حروف