گزشتہ کچھ سیشنز میں فروخت کے دباؤ، جس سے انڈیکس میں تقریبا 4 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی تھی، کے بعد منگل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رحجان واپس آگیا ہے کیونکہ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریبا 450 پوائنٹس کے اضافے پر بند ہوا۔

منگل کو کے ایس ای 100 انڈیکس نے سیشن کا آغاز زبردست خرید کے ساتھ کیا جس سے انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 79,585.34 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا۔

سیشن کے دوسرے نصف میں منافع کے حصول کا رحجان بھی کچھ دیر تک دیکھنے کو ملا تاہم اختتامی گھنٹوں میں ایک بار پھر خریداری کا رحجان غالب آگیا جس سے بینچ مارک انڈیکس مثبت زون میں بند ہوا۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 447.90 پوائنٹس یا 0.57 فیصد اضافے کے ساتھ 78,987.09 پر بند ہوا۔

ماہرین نے اپنی آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کے اجلاس میں، جس کا اجلاس 29 جولائی (پیر) کو ہونے والا ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی جانب سے پالیسی ریٹ میں ایک اور کٹوتی کی مارکیٹ کی توقعات کو جذبات میں تبدیلی کی وجہ قرار دیا۔ ماہرین نے اس تبدیلی کی وجہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے آئندہ اجلاس میں پالیسی ریٹ میں ایک اور کٹوتی کی مارکیٹ کی توقعات کو قرار دیا جس کا اجلاس مبینہ طور پر 29 جولائی (پیر) کو شیڈول ہے۔

تاہم مرکزی بینک نے ابھی تک مانیٹری پالیسی کمیٹی کے آئندہ اجلاس کے حوالے سے کوئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ۔

دریں اثنا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 31 جولائی تک ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے ایجنڈے میں پاکستان کو شامل نہیں کیا ۔

آئی ایم ایف کی ویب سائٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے 24، 26، 29 اور 31 جولائی کو ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کا شیڈول جاری کردیا ہے لیکن ایجنڈے میں پاکستان کی تقریبا 7 ارب ڈالر کی 37 ماہ کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) شامل نہیں ہے۔

دریں اثنا، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ابھی تک پاکستان کو 31 جولائی تک ہونے والے اپنے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاسوں کے ایجنڈے میں شامل نہیں کیا۔

فنڈ کی ویب سائٹ کے مطابق، آئی ایم ایف نے 24، 26، 29 اور 31 جولائی کو ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا شیڈول جاری کیا تھا، لیکن پاکستان کی 37 ماہ کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تقریباً 7 ارب ڈالر ایجنڈے میں شامل نہیں ہیں۔ شامل

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ میں کہا کہ منگل کو مارکیٹ میں تیزی کا رحجان ای اینڈ پی، بینکنگ اور آٹو موبائل جیسے شعبوں کی بدولت آیا جس میں ایچ یو بی سی، او جی ڈی سی، ماری، یو بی ایل اور ایم ٹی ایل شامل ہیں، ان کمپنیوں نے انڈیکس میں مجموعی طور پر 228 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔

پیر کو اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کے دباؤ کا غلبہ رہا اور انڈیکس میں 2 فیصد کمی آئی تھی جس کی وجہ ملک میں بڑھتی سیاسی غیر یقینی صورتحال ہے۔ پیر کو انڈیکس 1,578.70 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 78,539.19 پر بند ہوا۔

عالمی سطح پر ایشیائی حصص منگل کو ایک ماہ کی کم ترین سطح سے بڑھ گئے، تائیوان کی مارکیٹ میں پانچ روز سے جاری مندی کا سلسلہ ختم ہوگیا کیونکہ سیمی کنڈکٹر کے حصص نے وال اسٹریٹ کی بحالی سے برتری حاصل کرلی جب کہ اجناس کی گرتی ہوئی قیمتوں کا اثر آسٹریلوی ڈالر پر پڑا۔

جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس ، جو پیر کو ایک ماہ کی کم ترین سطح کو چھو گیا تھا میں 0.55 فیصد اضافہ ہوا۔

جاپان کا نکی چپ اسٹاک میں استحکام کی وجہ سے مستحکم رہا اور حصص کی اوسط میں 0.3 فیصد اضافہ ہوا۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر 0.04 فیصد کم ہوئی اور روپیہ 11 پیسے کی کمی کے بعد 278 روپے 41 پیسے پر بندا ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 375.6 ملین سے کم ہو کر 316.24 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 19.35 ارب روپے سے کم ہو کر 17.07 ارب روپے ہوگئی۔

پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی 22.08 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد پاک الیکٹرون 19.79 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 19.51 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

منگل کو 433 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 225 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 164 میں کمی جبکہ 44 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Comments

200 حروف