پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل تاخیر کا شکار ہوگیا ہے کیونکہ ممکنہ بولی دہندگان کی اکثریت نے توسیع کی درخواست کی ہے، یہ پیش رفت پیر کو سامنے آئی ہے۔
اس معاملے سے واقف ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ بولی لگانے کی نئی تاریخ یکم اکتوبر تجویز کی گئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ممکنہ بولی دہندگان کو پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں پر پابندی، آڈٹ شدہ اکاؤنٹس شیئر کرنے میں تاخیر اور شیئر ہولڈنگ معاہدے کے مسودے پر تشویش ہے۔ اس سے پہلے یہ تجویز دی گئی تھی کہ حکومت 14اگست تک معاہدے کو حتمی شکل دینا چاہتی ہے۔
چھ کمپنیاں/ کنسورشیم جن میں ایئر بلیو، عارف حبیب کارپوریشن، بلیو ورلڈ سٹی، فلائی جناح، پاک ایتھنول کنسورشیم، اور وائی بی ہولڈنگز کنسورشیم شامل ہیں، پی آئی اے کی نجکاری کے عمل میں پری کوالیفائی کر چکے ہیں۔
نجکاری کمیشن نے نئے شیڈول کے بارے میں بزنس ریکارڈر کے سوال کا جواب نہیں دیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس سے قبل امید ظاہر کی تھی کہ جولائی تک پی آئی اے کی نجکاری کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔
پاکستان کی حکومت نے پہلے کہا تھا کہ وہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کے تحت کی جانے والی اصلاحات کے مطابق خسارے میں جانے والی ایئر لائن میں 51 فیصد سے 100 فیصد کے درمیان حصص فروخت کررہی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments