وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی پراجیکٹ ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ منصوبے کو جون 2025 کی مقررہ تاریخ کے بجائے رواں کیلنڈر سال میں مکمل کیا جائے۔

ملک کے سب سے بڑے اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک کے زیر تعمیر حصے کے دورے پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی مخلوط حکومت نے 2022 میں شروع کیا تھا اور اس کا ٹھیکہ جنوبی کوریا کی ایک کمپنی کو دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ 25 ارب روپے میں مکمل کیا جا رہا ہے جس میں سے 70 ملین ڈالر (نرم قرض) جنوبی کوریا کی حکومت فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالتے ہی منصوبے پر 24 گھنٹے کام جاری رکھنے کی ہدایات جاری کیں، انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب ترقیاتی منصوبوں پر 24 گھنٹے کام کا نظام متعارف کرایا تھا۔

وزیراعظم نے منصوبے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پراجیکٹ انتظامیہ سے کہا کہ وہ اس منصوبے کو رواں سال ستمبر یا اکتوبر تک مکمل کرنے کی بھرپور کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل کے بعد پارک میں مختلف کمپنیوں کے 120 دفاتر قائم ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح 15 دفاتر اور اسٹارٹ اپس پر مشتمل ایک انکیوبیشن سینٹر بھی پارک کا حصہ ہوگا جس میں بزنس سپورٹ سینٹر ہوگا جہاں قانونی مارکیٹنگ اور مالی معاونت کی سہولیات ایک چھتری تلے فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہنرمند اور باخبر افرادی قوت کے لئے آئی ٹی پارک میں تقریبا 10،000 ملازمتیں پیدا کی جائیں گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ٹی پارک کی تعمیر کے نتیجے میں ملکی برآمدات میں سالانہ تقریبا 70 ملین ڈالر کا اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی پارک میں لیول 3 ڈیٹا سینٹر قائم کیا جائے گا جو پاکستان میں پہلا ہوگا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک ملکی اور غیر ملکی ماہرین تعلیم، محققین، صنعت اور منصوبہ سازوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرے گا۔

وزیر اعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبائی حکومتوں کے تعاون سے اس طرح کے منصوبوں کو ملک کے دیگر حصوں میں بھی دہرایا جائے گا۔

انہوں نے اس منصوبے کے انعقاد میں تعاون پر جنوبی کوریا کی حکومت کی تعریف کی۔

Comments

200 حروف