پاکستان

سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد، الیکشن کمیشن لائحہ عمل طے نہ کرسکا

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں الاٹ کرنے سے متعلق...
شائع July 19, 2024

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں الاٹ کرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے اپنا لائحہ عمل طے نہیں کرسکا۔اب اس معاملے پر آج جمعہ کو دوبارہ ملاقات ہوگی۔

اجلاس کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے ایک مختصر بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم سمیت الیکشن کمیشن کے حکام نے اجلاس کو اس معاملے پر بریفنگ دی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر مزید پیش رفت کے لیے اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

بزنس ریکارڈر کو معلوم ہوا ہے کہ کمیشن 27 جولائی تک پی ٹی آئی سے وابستگی کے بارے میں 41 اراکین اسمبلی سے تصدیق حاصل کرنے پر غور کر رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ ریزرو نشستوں پر سپریم کورٹ کا حکم 12 جولائی کو جاری کیا گیا تھا جس کے پیش نظر مقررہ 15 دن کی مدت کے اندر متعلقہ تصدیق کے لیے کٹ آف تاریخ 27 جولائی ہے۔

پی ٹی آئی نے جمعرات کو کہا کہ 41 میں سے 37 ممبران قومی اسمبلی (ایم این اے) نے متعلقہ حلف نامے ای سی پی کو جمع کرائے ہیں۔

مخصوص نشستوں کے معاملے میں اپنے تاریخی فیصلے میں، سپریم کورٹ نے گزشتہ جمعہ کو ای سی پی کو ہدایت کی کہ وہ پی ٹی آئی کے 41 ایم این ایز سے ان کی پارٹی کی رکنیت کے حوالے سے تصدیق طلب کرے۔

عدالت عظمیٰ نے قرار دیا کہ ای سی پی کے ریکارڈ کے مطابق 80 ایم این ایز میں سے 39 کو پی ٹی آئی کے ممبر ظاہر کیا گیا، باقی 41 کو آزاد دکھایا گیا۔

“2024 کے عام انتخابات کے مخصوص حقائق اور حالات میں، یہ اعلان کیا گیا ہے کہ مذکورہ بالا 80 امیدواروں (اب ایم این اے) میں سے 39 کو کمیشن نے مذکورہ کالموں میں سے کسی ایک میں پی ٹی آئی کا دکھایا ہے۔ فہرست میں موجود امیدوار تھے اور ہیں جن کی نشستیں پی ٹی آئی نے آرٹیکل 51 کی دفعات کے حوالے سے اوپر دیے گئے پیرا 5 کے مقاصد کے تحت حاصل کی ہیں ۔

2024 کے عام انتخابات کے مخصوص حقائق اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بھی حکم دیا جاتا ہے کہ مذکورہ بالا 80 میں سے باقی 41 امیدواروں میں سے کوئی بھی اس حکم نامے کے 15 ورکنگ دنوں کے اندر ایک بیان داخل کرے جس پر دستخط اور نوٹری لکھا ہو کہ اس نے عام انتخابات میں اس سیاسی جماعت کے امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا۔ “ حکم میں لکھا تھا۔

سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا، ’اگر ایسا کوئی بیان داخل کیا جاتا ہے تو کمیشن فوری طور پر لیکن اس کے بعد سات دن کے اندر متعلقہ سیاسی جماعت کو نوٹس دے گا کہ وہ 15 دن کے اندر اس بات کی تصدیق کرے کہ امیدوار نے اسکے امیدوار کے طور پر عام انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف