پاکستان

وزیراعظم کی ایف بی آر کو ڈیجیٹائزیشن کا کام تیز کرنے کی ہدایت

  • ایف بی آر میں اصلاحات سے ریونیو میں اضافہ ہوسکتا ہے، وزیر اعظم
شائع July 18, 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ڈیجیٹائزیشن کے کام میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔

ایف بی آر کی اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران 800 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈ فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس ریفنڈ کے نظام کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات سے ریونیو میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے متعدد منصوبوں پر عملدرآمد میں غیر ضروری تاخیر افسوسناک ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹیکسوں کے حوالے سے مختلف عدالتوں اور ٹریبونلز میں 3.2 کھرب روپے مالیت کے 83 ہزار 579 مقدمات زیر التوا ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ موجودہ حکومت نے زیر التوا ٹیکس مقدمات کو حل کرنے کے لئے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں۔

گزشتہ چار ماہ کے دوران مختلف عدالتوں نے 44 ارب روپے مالیت کے 63 مقدمات نمٹائے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے 49 لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جو ٹیکس ادا کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ان 49 لاکھ افراد میں سے امیر اور خوشحال افراد کو ترجیحی بنیادوں پر ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور غریبوں پر کوئی اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ رواں سال اپریل سے اب تک ڈیڑھ لاکھ خوردہ فروش تاجر دوست موبائل فون کے ساتھ رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔

شہباز شریف نے اس نظام کو مزید موثر بنانے کے لئے خوردہ فروشوں کے ساتھ مشاورت جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ مقدمات کے فوری فیصلوں کے لئے اپیلٹ ٹریبونلز کی تعداد بڑھا کر 100 کی جائے۔

انہوں نے کسٹمز سے متعلق مقدمات نمٹانے کے لئے اپیلٹ ٹریبونلز میں اضافہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اس کے علاوہ اپیلٹ ٹریبونلز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے ڈیش بورڈ تیار کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔

انہوں نے ایف بی آر کے فراڈ ڈیٹیکشن اینڈ انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے ایف بی آر میں جاری تمام اصلاحاتی منصوبوں کو مرکزی نظام کے تحت لانے کے لئے حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

Comments

200 حروف